متھرا: ہریدوار نفرت انگیز تقریر کیس میں ضمانت پر باہر آنے والے متنازعہ شخصیت نرسنگھ نند نے ہندوؤں پر زور دیا ہے کہ وہ آنے والی دہائیوں میں ملک کو ہندو کم ہونے سے روکنے کے لیے زیادہ بچے پیدا کریں۔

باغی ٹی وی :بھارتی میڈیا کے مطابق متنازعہ شخصیت نرسنگھ نند نے کہا کہ ریاضی کے حساب سے کہا گیا ہے کہ 2029 میں ایک غیر ہندو وزیر اعظم بنے گا، غازی آباد کے ڈاسنا مندر کے بڑے پجاری نے جمعرات کو گووردھن میں صحافیوں کو بتایا کہ وہ اس نتیجے پر کیسے پہنچا-

بھارت میں مساجد کے باہر اذان کے وقت ’رام بھجن اور شیو بھجن‘ کا اعلان

اس نے کہا کہ اگر ایک بار کوئی غیر ہندو وزیر اعظم بن جاتا ہے تو 20 سالوں میں یہ ملک ‘ہندو وہین’ (ہندو سے کم) قوم بن جائے گاہندوتوا کو بیدار کرنے کے لیے متھرا-گووردھن خطہ میں 12 اگست سے 14 اگست تک دھرم سنسد کا انعقاد کیا جائے گا۔

نرسنگھ نند کو گرفتار کیا گیا تھا اور بعد میں ضمانت پر رہا کیا گیا تھا جب اس نے مبینہ طور پر گزشتہ سال 17 سے 19 دسمبر تک ہریدوار میں دھرم سنسد کا اہتمام کیا تھا، جہاں مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز تقریریں کی گئی تھیں۔

مودی سے مدارس پر چھاپے مارنے کا مطالبہ ، ہندوؤں سے مسلمانوں کے خلاف ہتھیار اٹھانے…

اس نے قبل ازیں دہلی کے بروری گراؤنڈ میں ایک ‘ہندو مہاپنچایت’ میں بھی حصہ لیا اور کہا تھا کہ ہ اگر بھارت میں کوئی مسلمان وزیر اعظم بن جاتا ہے، تو آئندہ بیس برس کے دوران آپ میں سے 50 فیصد اپنا عقیدہ بدل دیں گے اور باقی 40 فیصد ہندو مار دیئے جائیں گے جس کے بعد اس نے مزید کہا تھا کہ تو یہ ہے ہندوؤں کا مستقبل، اگر آپ اسے بدلنا چاہتے ہیں تو مرد بنو۔ اور مرد ہونا کیا ہے؟ وہ شخص جو ہتھیاروں سے لیس ہو۔

انتہاپسند اینکرپروڈکٹ کا اردومیں نام دیکھ کرآگ بگولہ،مینیجرکا منہ توڑ جواب ،…

Shares: