ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن کی تیاری، نیا آرڈیننس جاری، وزیر اعظم نے قانون سازی کے لئے ہدایت جاری کردی

0
44

آزاد جموں وکشمیر میں ذخیرہ اندوزی کی روک تھام اورذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کے لیے حکومت نے نیا آرڈیننس جاری کر دیا گیا۔ حکومت کی جانب سے جاری کردہ آرڈیننس کی تفصیلات بتاتے ہوئے چیف سیکرٹری آزاد کشمیر مطہر نیاز رانا نے کہا ہے کہ ذخیرہ اندوزی کی شکایات سامنے آنے کے بعد وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے اس اہم مسئلہ کی جانب فوری توجہ دی اور قانون سازی کی ہدایت کی جس کے بعد یہ آرڈیننس جاری کیا گیا ہے۔اس آرﮈیننس کے مطابق اشیاء خوردونوش اور ادویات کے 30 آ ئٹمز کی ذخیرہ اندوزی میں ملوث افراد کے لیے سزا کا تعین کیا گیا ہے.
ذخیرہ اندوزی میں ملوث افراد کو تین سال تک سزا اور ذخیرہ کیے گے مال کے پچاس فیصد کے برابر جرمانہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ آرڈیننس کے مطابق ذخیرہ شدہ مال کو ضبط کرنے کے بعد نیلام کیا جاے اور جس جگہ مال ذخیرہ کیا گیا ہوگا وہاں متعلقہ آفیسر بغیر وارنٹ داخل ہو کر مال ضبط کر سکے گا۔انہوں نے کہا کہ ذخیرہ اندوزی ناقابل ضمانت جرم ہوگا اور اسکا مقدمہ مجاز خصوصی مجسٹریٹ کی عدالت میں ٹرائل ہوگا۔
ذخیرہ اندوزی کے جرم میں کسی کمپنی، پارٹنرشپ یا کارپوریٹ باڈی کی صورت میں اسکے جملہ ڈائریکٹرز، مینجیرز،ایجنٹس اور ممبرز وغیرہ کے خلاف کارروائی کی جاے گی اور مقدمہ کی سماعت خصوصی مجسٹریٹ کی عدالت میں ہو گی۔مجسٹریٹ کو یہ بھی اختیار ہوگا کہ جہاں مال ذخیرہ کیا گیا ہو وہاں داخل ہو کر موقع پر ہی مقدمہ کی سماعت کرے گا۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ ذخیرہ اندوزی کے حوالہ سے غلط معلومات دینے والے افراد کو تین سال سزا اور دس لاکھ روپے جرمانہ ہوگا جبکہ ذخیرہ اندوزی کی اطلاع دینے والے شخص کو حکومتی خزانہ میں جمع ہونے والی رقم کے دس فیصد کے برابر ایوارڈ دیا جاے گا۔
ذخیرہ اندوزی آرڈیننس کو دیگر نافذ شدہ قوانین پر فوقیت حاصل ہوگی۔انہوں نے کہا کہ حکومت آزاد کشمیر نے کرونا وائرس کی وبا کے پھیلاؤ کے باعث اشیا خوردونوش اور ادویات کے ذخیرہ کرنے کے اقدامات کے انسداد کے لیے یہ آرڈیننس جاری کیا ہے جس سے آزادکشمیر کے اندر ذخیرہ اندوزوں کی حوصلہ شکنی ہوگی اور اشیا ضروریا کی قیمتیں کنٹرول میں رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ زخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت سے سخت کاررای عمل میں لائے جانے کے لیے یہ قانون سازی کی گئی ہے۔

Leave a reply