زخم اور چوٹ بھی جب ان کو احتجاج سے نہ روک سکے، مودی کو للکارتی خواتین
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق بھارت میں مودی کے خلاف احتجاج کرنے والوں کا عزم بہت بلند ہے اب خواتین ، طلبا اور ٹیچرز ماریں کھاکر اور گہری چوٹیں کھا کر بھی احتجاج کےلیے تیا رہیں اسی طرح ایک احتجاج کرنے والی خاتون نے اپنے اس عزم کا اظہار ایسے کیا ، اگر وہ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ مار کر ، زخمیوں کو پیٹ کراور ڈرا دھمکا کر ہمارے احتجاج کو روک رہے ہیں تو ، یہ غلطی پر ہیں۔ ہم سب صحت یاب ہوتے ہی سیدھے احتجاج کے لئے واپس جارہے ہیں۔ "میری بہادر کزن JNU# پروفیسر سوچاریتا سین مجھ سے کہتی ہے ، جب کہ وہ سر کے گہرے زخم پر بستر پر پڑی ہے اور پر عزم ہے کہ وہ پھر سے احتجاج میںحصلہ لے گی ۔
“If they think they’re going stop us protesting by beating, hurting hitting us, they’re wrong. We’re going straight back to protest as soon as we all recover.” My brave cousin #JNU prof Sucharita Sen tells me, as she lies in bed with a deep head wound. #JNUattack pic.twitter.com/tcs0FnZooz
— Sagarika Ghose (@sagarikaghose) January 6, 2020
مودی کے باپ کا ہندوستان تھوڑا ہی ہے؟ برقع پوش خواتین کا دیو بند میں مودی سرکار کو چیلنج
بھارتی پولیس کے تشدد کا نشانہ بننے والے 72 سالہ حامد نے سنائی افسوسناک داستان
متنازعہ شہریت ایکٹ، احتجاج پر ایک اور غیر ملکی کو بھارت چھوڑنے کا حکم
واضح رہے کہ بھارت کی طرف سے منظور کیے گئے قانون کالے قانون میں مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک رکھا جس میں سکھ، ہندو، عیسائی، جین، پارسائی سمیت دیگر لوگوں کو تو شہریت دی جائے گی جبکہ مسلمان اس فہرست میں شامل نہیں ہیں۔