ذکر کے معنی یاد کرنا کے ہوتے ہیں اور ذکر الہٰی سے مراد رب کائنات اللہ تعالیٰ کو یاد کرنا ہیں۔
ذکر الہٰی سب عبادتوں کا مجموعہ ہے اور ذکر الہٰی میں دلوں کا سکون ہے۔
*قرآن مجید میں ارشاد:*
*”آگاہ ہو جاؤ کہ اللہ کے ذکر میں دلوں کا اطمینان ہے۔”* (سورت الرعد 28)
آج کل کے دور میں ہر کوئی بے سکونی کا شکار ہے، ٹینشن کا شکار تو اس کا واحد حل خدا تعالیٰ کا ذکر ہے۔
*آقائے دو جہاں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:*
*”اللہ تعالیٰ کا ذکر دلوں کی شفاء ہے.”*
انسان دنیاوی جتنی بھی باتیں کرے وہ خدا کے ذکر سے اچھی نہیں ہوتیں، انسان دنیاوی جتنی بھی محافل میں شرکت کرے وہ ذکر الہٰی کی محفل سے افضل نہیں ہوتیں۔ ہمارا دنیا میں آنے کا مقصد خدا کو یاد کرنا تھا اور وہ ہم بھول گئے ہیں۔
ذکر الہٰی کی بہت سی قسمیں ہیں،جیسا کہ نماز، قرآن مجید کی تلاوت، تسبیحات وغیرہ۔
جملہ امراض نفسانی و روحانی سے شفا ذکر الہٰی ہے۔
انسان کی ہلاکت کے لیے بہت سی بلائیں منہ کھولے کھڑی ہیں، اللہ تعالیٰ کا ذکر اس کی روک ہے۔
اللہ کا ذکر سب بیماریوں کی شفاء اور خدا تعالیٰ کے ساتھ دوستی اور محبت کا ذریعہ ہے۔
آج ہر گھر میں پریشانی، لڑائی، جھگڑے، فسادات ہیں اس کی وجہ سے خدائے واحد کے پیغام سے دوری۔۔۔
اس کی وجہ ذکر الہٰی سے دوری۔۔۔
ہم لوگ دکانوں، سینماؤں، مارکیٹوں میں گھنٹوں صرف کر دیتے ہیں مگر خدا کو یاد نہیں کرتے۔۔۔
ہم یہ تو راگ الاپتے ہیں کہ کاروبار میں برکت نہیں، گھر میں پریشانی ہے، رات کو نیند نہیں آتی، ارے بھائی یہ سوچ تونے خدا کو بھی یاد کیا ہے، جب ہم اللہ تعالیٰ کو یاد کریں گے تو وہ خدا ہماری پریشانیوں کو دور کر دے گا اور ہمارے لیے بہتری کے فیصلے فرما دے گا۔۔۔
انسان جس سے محبت کرتا ہے اسے دن میں کئی مرتبہ یاد کرتا ہے اور خدا سے محبت کا تقاضا ہے کہ اس کا ذکر کیا جائے۔۔۔۔
ہم اس نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی امت ہیں جو ہر وقت خدا کی یاد میں مستغرق رہتے تھے اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین بھی ہر وقت خدا کی یاد میں مصروف رہتے تھے۔ وہ اپنے کام بھی کرتے اور خدا کو یاد بھی کرتے اور ہم لوگ دنیاوی کاموں میں مصروف ہوچکے ہیں اور خدا کو بھول چکے ہیں۔۔
دنیا کی ہر چیز اللہ کا ذکر کرتی ہے، چرند، پرند، درند حتی کہ مٹی کے ذرات بھی خدا کا ذکر کرتے ہیں اور ہماری زبانیں غیبت، چغلی کرنے میں مشغول ہوتی ہیں اسی وجہ سے پریشانیوں کا شکار ہیں۔
اے مسلمان!!
اے میری جان!!
اپنے دنیاوی کاموں کو کرنے کے ساتھ ساتھ خدا کو بھی یاد رکھ یہ تیرے لیے اصل سرمایہ ہے جو کہ تیری ہمیشہ کی زندگی کے لیے ضروری ہے، تو خدا کو یاد کر کے تو دیکھ اس کے دنیاوی فوائد بھی اور آخرت میں بھی۔۔۔
خدا کو کسی مطلب کے لیے یاد نہ کر خدا کو صرف اس کی رضا کے لیے یاد کر۔۔۔۔۔
*رہوں ہر وقت تیری یاد میں مستغرق*
*میرے لب پہ ہر پل یہی دعا ہے*
*(بلال انجم)*