پشاور ہائیکورٹ میں تحریک انصاف ممبرز کی قومی اسمبلی استعفوں کی منظوری کیخلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی

سماعت جسٹس محمد ابراہیم اور جسٹس اعجاز انور پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے کی ، بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن اور سپیکر کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا ہے ،جسٹس ابراہیم خان نے استفسار کیا کہ ممبران نے استعفیٰ کیوں دیا؟ بیرسٹر گوہر خان نے عدالت میں کہا کہ ممبران نے رجیم چینج کے خلاف احتجاجاً استعفیٰ دیا، جسٹس ابراہیم خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اب آپ واپس اسمبلی جانا چاہتے ہیں ؟

جسٹس اعجاز انور نے کہا ان کو یہ بچوں کا کھیل لگتا ہے، آپ کہتے ہیں،واپس جانا چاہتے ہیں،جسٹس ابراہیم خان نے کہا کہ ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے ذمہ دار کون ہیں،جسٹس اعجاز انور نے کہا کہ مجھے الیکشن ٹربیونل کا جج تعینات کیا گیا اس کیس کو کوئی اور بنچ سنے ،بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ آج ہی اس کو سماعت کیلئے مقرر کیا جائے،عدالت نے کہا کہ کل اس کیس کو کوئی اور بنچ سنے گا

واضح رہے کہ عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد تحریک انصاف نے قومی اسمبلی سے استعفے دیئے تھے جن کی منظوری تاخیر سے ہوئی تا ہم استعفے منظور ہو گئے،اسکے بعد پی ٹی آئی نے یوٹرن لیا اور استعفوں کی منظوری کے عمل کو عدالت میں چیلنج کردیا اوراعلان کیا کہ اب ہم اسمبلیوں میں جا کر بیٹھیں گے

Shares: