زرعی یونیورسٹی جدید سائنسی تحقیقی خطوط پر چلا رہے ہیں. پروفیسر مسرور الٰہی بابر

ڈیرہ اسماعیل خان(ایم این ایس) زرعی یونیورسٹی جدید سائنسی تحقیقی خطوط پر چلا رہے ہیں۔ادارے وسائل کی کمی سے نہیں بد انتظامی سے ناکام ہوتے ہیں۔سرکاری پیسہ قومی امانت ہے اسے دیانت داری اور ایمانداری سے استعمال کیا جا رہا ہے۔بہتر انتظامی اقدامات کے باعث بچت ہو رہی ہے۔دو برسوں کے دوران چار سو ملین روپے میں سے تنخواہیں ادا کرنے اور ضروریات پوری کرنے کے بعد بھی بھاری رقوم فاضل ہیں۔ان خیالات کا اظہار زرعی یونیورسٹی ڈیرہ کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مسرور الٰہی بابر نے قریشی موڑ پر واقع کیمپس میں نیوز کانفرنس کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ ادارے کو چھے سو ملین روپے ملنے تھے جن میں سے چار سو ملین مل چکے جو ضائع نہیں کیے نہ ہی بے دریغ بھرتیاں کیں بلکہ کفایت شعاری کر کے پیسہ بچا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گومل یونیورسٹی میں زرعی یونیورسٹی کی عمارت کی تعمیر جاری ہے جس کے لیے سی اینڈ ڈبلیو کو 2600 ملین روپے براہ راست جاری کیے گئے ہیں وہی زرعی یونیورسٹی نے کیمپس کی تعمیر کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ادارہ قائم کرنا اور تعلیم دینا مشکل نہیں البتہ بہتر ادارہ بنانا اور معیاری تعلیم دینا مشکل کام ہے اور ہم نے مشکل راستہ چنا ہے۔ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے دو گریجویٹ اور آٹھ انڈر گریجویٹ پروگراموں کی منظوری دے دی ہے۔

ہم نے سمسٹر سسٹم اور جدید طریقہ تدریس یقینی بنایا ہے۔طلبہ کو حقیقی کتب کی جانب متوجہ کیا اور ان کے میرٹ معیار تعلیم میں کوئی امتیاز روا نہیں رکھا جا رہا۔ ویٹرنری اور ایم ایل ٹی پروگراموں کی منظوری لینا بے حد دشوار کام تھا جس میں ہم جلد کامیاب ہو گئے۔انہوں نے کہا کہ لیب بنائی، گاڑیاں اور فرنیچر خریدا،بی ایس ایل لیب قائم کی اور کھجوروں کے لیے پروسیسنگ پلانٹ نصب کیا ہے جس سے مقامی لوگ فائدہ اٹھائیں۔پی سی ون اکتوبر 21 میں منظور کروایا۔صوبائی حکومت نے تین اعشاریہ ایک بلین روپے کا منصوبہ دیا۔گومل یونیورسٹی کی اراضی دی جہاں عمارت کی تعمیر کا کام جاری ہے۔فی الحال تین مقامات پر کرائے کی عمارتوں میں یونیورسٹی فعال ہے۔نصاب کے ساتھ ہم نصابی سرگرمیاں بھی جاری پیں۔سنڈیکیٹ کے پندرہ اور سینٹ کے دو اجلاس منعقد ہو چکے ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
اعظم سواتی کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ 19 دسمبر تک موخر
حکومت ملک بھر میں نوجوانوں کو 50 ارب روپے کے قرض دے گی مگر کیسے؟
16 دسمبر دہشت گردی کے خلاف پورے پاکستان کے ایک آواز ہونے کا دن ہے. وزیراعظم
ایلون مسک نے سی این این، نیویارک ٹائمز اور واشنگٹن پوسٹ کے صحافیوں کے اکاونٹس معطل کردئیے
زرعی تحقیقاتی ادارے کے ساتھ مل کر گندم کی نی ورائٹی پر کام کر رہے ہیں تاکہ فی ایکڑ اوسط پیداواری اضافہ کیا جا سکے۔سرکاری پیسہ امانت ہے۔قائم مقام گورنر و اسپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی تشریف لائے تو سب سے بڑا تمغہ اپنے خاکروب کو دلوایا جو ماحول کو صاف ستھرا رکھے ہوئے ہے۔ادارے کی کامیابی،استحکام و مضبوطی اور بقا و سلامتی کی خاطر میڈیا کا تعاون چاہیے۔آخر میں بی ایس فاریسٹری کے طالب علم بلال خان اور طالبہ کائنات نے ادارے میں سہولیات کی فراہمی،جدید معیاری تحقیقی تعلیم و تدریس اور نظم و ضبط کی تعریف کرتے ہوئے بتایا کہ وہ فارغ التحصیل ہو کر جدید سائنسی علمی،تحقیقی اور بہتر و معیاری خدمات سرانجام دے سکیں گے۔

Shares: