مزید دیکھیں

مقبول

فیس بک پر مریم نواز کے خلاف تنقید ، ڈاکٹر پر مقدمہ درج

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے خلاف فیس...

میرے برعکس ایمن خان کو ہمیشہ محبت اور احترام ملا ہے،منال خان

کراچی: پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ منال خان...

لینڈ سلائیڈنگ کے سبب قراقرم ہائی وے لوتر کے مقام پر بند

بھاری لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے اپر کوہستان میں...

دو لاپتہ افراد گھر پہنچ گئے، عدالت نے درخواست نمٹا دی

سندھ ہائی کورٹ میں لاپتہ شہریوں کی بازیابی سے...

لائیو سٹاک سیکٹر کو فروغ دے کر غربت کا خاتمہ کیا جا سکتاہے، ماہرین

فیصل آباد۔ (اے پی پی) ماہرین لائیوسٹاک و ڈیری ڈویلپمنٹ نے کہا ہے کہ پاکستان میں 9کروڑ لوگوں کا روزگار لائیوسٹاک سے وابستہ ہے اس لئے لائیو سٹاک سیکٹر کو فروغ دے کر غربت کا خاتمہ یقینی بنایا جا سکتاہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیری مصنوعات کے فروغ اور ان کی زیادہ سے زیادہ برآمد کیلئے قومی ڈیری پالیسی کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان ڈیری ڈویلپمنٹ کمپنی اور حکومت کے دیگر اداروں کے اشتراک سے غریب کسانوں کو بھینسوں کی خرید کیلئے بلاسود قرضے دیئے جائیں تواس شعبے کو فروغ حاصل ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ماڈل ڈیری فارمز کے قیام، کولنگ ٹینکس کی فراہمی، کمیونٹی فارمنگ کے فروغ، بائیو گیس پلانٹس کی تنصیب، رورل سروسز پرووائیڈر پروگرام کی افادیت کے ذریعے دودھ کی پیداوار کوبڑھانے کے ساتھ ساتھ اسے زیادہ دیر تک محفوظ رکھا جا سکتاہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مناسب سہولیات نہ ہونے کے باعث سالانہ 12سے14ارب لیٹر دودھ ضائع ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک بھر میں فوری طور پر کم ازکم 30سے 40 ہزار ملک کولنگ ٹینکس کی فراہمی کیلئے اقدامات کرے کیونکہ اس وقت موجود 10سے 12ہزار ملک کولنگ ٹینکس دودھ کی پیداوار کے لحاظ سے ناکافی ہیں۔ انہوں نے سفید انقلاب لانے کیلئے حکومت سے مزید فنڈز کی فراہمی کی بھی اپیل کی۔