پنجاب میں زیر کاشت بارانی رقبہ 11.8 ملین ہیکٹر تک پہنچ گیا
فیصل آباد۔ 19 ستمبر (اے پی پی) پنجاب میں زیر کاشت بارانی رقبہ 11.8 ملین ہیکٹر تک پہنچ گیاہے جس میں بارانی گندم کاحصہ 10،چنے کا 90، مسور کا 78، ریپ سیڈ و مسٹرڈ کا 25، مونگ پھلی کا 93، مونگ کا 5، ماش کا 86، جوار کا 58اورباجرے کازیر کاشت رقبہ بھی 40فیصد ہو گیا ہے نیز مختلف زرعی اداروں کے اشتراک و جامعات کے تعاون سے وادی پوٹھوہار میں انگور اور زیتون کی اعلیٰ پیداوار سمیت کاشتکاروں کے معاشی استحکام کیلئے ایک منصوبے کا آغاز بھی کیاجارہاہے جس سے پرائیویٹ نرسریوں پر کام کرنے والے افراد کی تکنیکی صلاحیتوں کو فروغ دینے کیلئے انہیں خصوصی تربیت بھی فراہم کی جائے گی۔محکمہ زراعت کے ذرائع نے بتایاکہ بارانی علاقوں میں زمین کے کٹاؤ کی وجہ سے زراعت کیلئے دستیاب قدرتی وسائل تباہ ہو رہے ہیں اور کاشتکاروں کے پاس وسائل نہ ہونے کی وجہ سے پانی اور کھاد کاموثر استعمال نہیں ہوتا جو فوڈ سکیورٹی کے حصول میں رکاوٹ کا سبب بنتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ زرعی تحقیق کے اداروں نے طویل ریسرچ کے بعدگندم کی9، مونگ پھلی کی 5، زیتون کی 2، آڑو کی 4، ریپ سیڈ اور مسٹر ڈ کی 2، چنا کی3، آم کی 2، ماش کی 1 اور مسور کی 1 نئی قسم بھی دریافت کی ہے جس سے شاندار پیداوار حاصل ہونے کا امکان ہے۔انہوں نے بتایا کہ بارانی علاقہ جات زیتون، انگور اور ترشاوہ پھلوں کی کاشت کیلئے نہایت موزوں ہیں لہٰذان علاقوں میں فصلوں کی بہتر پیداوار لینے کیلئے کاشت کے جدید طریقوں کو رائج کرایاجارہاہے جبکہ پانی کو محفوظ کرنے اورکفایت شعاری سے استعمال کیلئے زیادہ بہتر ٹیکنالوجی پر بھی عملدرآمد شروع کردیا گیاہے۔