خودکش جیکٹ میں تقریبا 12 سے 15کلو بارودی مواد موجود تھا،ابتدائی تحقیقات

اسلام آباد خود کش دھماکا،سیکیورٹی اداروں کی جانب سے ابتدائی تحقیقات مکمل کر لی گئی ہیں

اسلام آباد کے سیکٹر آئی ٹین فور میں ہونے والا دھماکا خودکش تھا، اسلام آباد کے سیکٹر آئی ٹین فور میں حملہ آور نے خودکش جیکٹ سے دھماکا کیا خودکش جیکٹ میں تقریبا 12 سے 15کلو بارودی مواد موجود تھا،گاڑی میں بارودی مواد موجود نہیں تھا، خودکش حملہ آور نے ٹیکسی ہائر کی تھی، ابتدائی تحقیقات کے مطابق گاڑی میں خاتون بھی موجود تھی، اس ٹیکسی کو جب آئی ٹین مرکز میں روکا گیا تو وہ نہ رکی،اور مشکوک گاڑی کی وائر لیس پر اطلاع دی گئی، ایگل سکواڈ کی کال کے بعد ٹیکسی کو آئی ٹین میں روکا گیا تو اس دوران خود کش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا،

دوسری جانب کالعدم ٹی ٹی پی نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے ، سینئر صحافی و اینکر سلیم صافی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان نے اسلام آباد خودکش حملہ کی ذمہ داری قبول کرلی۔ ترجمان محمد خراسانی کے مطابق یہ خودکش حملہ عمر خالد خراسانی کے قتل کے انتقام کے طور پر مولانا خبیب نے کیا۔

واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دھماکہ ہوا ہے آئی ٹین فور 31 نمبرگلی کے باہر دھماکہ ہوا ہے، دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید ہو گیا ہے، دھماکے کی آواز دور دور تک سنائی گئی، علاقے کو سیل کر دیا گیا ہے، مزید تحقیقات جاری ہیں، دھماکے کے نیتجے میں گاڑی کو آگ لگ گئی، یہ بھی اطلاعات ہیں کہ پولیس نے ایک ٹیکسی کو روکا تو گاڑی میں سوار شخص نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا

محکمہ انسداد دہشت گردی خیبرپختونخواہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا: قومی اداروں کی رپورٹ میں ہوشربا انکشاف

عمران خان اسمبلیاں توڑنے میں اور دہشتگرد خیبرپختونخوا کے بے گناہ عوام کو قتل کرنے میں مصروف ہیں

 حیدر آباد میں چینی ڈاکٹر کو ٹارگٹ کرنے کی کوشش سی ٹی ڈی نے ناکام بنا دی

سی ٹی ڈی کی لاہورسمیت پنجاب بھر میں کارروائیاں،9 دہشت گرد گرفتار

عمران خان اسمبلیاں توڑنے میں اور دہشتگرد خیبرپختونخوا کے بے گناہ عوام کو قتل کرنے میں مصروف ہیں

 اسلام آباد میں خفیہ اطلاعات پرسی ٹی ڈی اورحساس اداروں نے آپریشن کیا ہ

اسلام آباد پولیس کے شہید ہیڈ کانسٹیبل عدیل حسین کو خراج عقیدت پیش

اسلام آباد میں ہونیوالے دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی ہے

Comments are closed.