ترکیہ زلزلے میں پھنسے 15 پاکستانی طلباء وطن واپس پہنچ گئے

0
44
earthquake

لاہور : ترکیہ زلزلے میں پھنسے 15 پاکستانی طلباء وطن واپس پہنچ گئے، طلباء پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز ( پی آئی اے ) کی پرواز 708 کے ذریعے استنبول سے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئر پورٹ لاہور پہنچے ۔

ترکیہ میں پاکستانی سفارت خانے کی خصوصی کاوشوں سے طلباء بحفاظت پاکستان واپس پہنچے، واپس آنے والے تمام طلباء کو ان کے آبائی علاقوں کی طرف روانہ کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ترکیہ میں موجود 15 پاکستانی طلباء زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں پھنس گئے تھے جن کی وطن واپسی کیلئے وزیر اعظم شہباز شریف نے خصوصی ہدایات جاری کی تھیں۔

یاد رہےکہ ترکیہ اور شام میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 22 ہزار سے تجاوز کرگئی، ایک لاکھ سے زائد افراد زخمی ہیں، 1500 سے زائد آفٹر شاکس آچکے، گرنے والی ہزاروں عمارتوں کے ملبے میں دبے افراد کے زندہ بچنے کی امید وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کم ہوتی جارہی ہے۔

ترکیہ اور شام میں 6 فروری کی صبح آنے والے زلزلے کے باعث تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے سے لاشیں نکالنے کا کام جاری ہے، دونوں ممالک میں اب تک 21 ہزار سے زائد ہلاکتوں کی تصدیق ہوچکی ہے۔

ملبے تلے دبے افراد کی زندہ بچنے کی امید ہر گزرتے لمحے کے ساتھ مدھم ہوتی جا رہی ہے لیکن اس کے باوجود ریسکیو آپریشن جاری ہے، جس میں پاک فوج کے دستے بھی شامل ہیں۔

ترکیہ نے سرکاری سطح پر اب تک 18 ہزار 700 سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے، اس طرح اس زلزلے سے ہونے والا جانی نقصان اب 24 برس قبل (1999ء میں) آنے والے سے زلزلے سے زیادہ ہوگیا ہے۔ 1999 میں استنبول میں آنے والے زلزلے میں 18 ہزار افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

دوسری جانب شام میں اب تک 3 ہزار 600 سے زائد اموات کی تصدیق کی گئی ہے۔ترکیہ کے علاقے دیارباکر میں 103 گھنٹے بعد ماں بیٹے کو ملبے سے ریسکیو کرلیا گیا، تو اک بار پھر اُمید بندھ گئی۔کہارامانمارس میں شدید زلزلے سے ٹرین کی پٹریاں اکھڑ گئیں، سڑکوں کا بھی برا حال ہوگیا، امدادی کاموں میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

شام کی وزراء کونسل نے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دے دیا۔ صدر بشار الاسد نے حلب کے اسپتال میں زلزلہ متاثرین سے ملاقات کی، رضا کار تنظیم کے اہلکاروں نے 2 ننھی بہنوں کو بچالیا۔زلزلہ زدہ ادلب کے نواحی گاؤں کے قریب ایک چھوٹا ڈیم ٹوٹ گیا، پانی نے گھروں اور کھیتوں میں داخل ہوکر شہریوں کیلئے مزید مشکلات کھڑی کردیں۔

Leave a reply