لاہور ہائیکورٹ، چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر مقدمات، انکوائریوں کی تفصیلات کے حصول کی درخواست پر سماعت ہوئی
عدالت نے درخواست موثر قرار دے کر نمٹا دی،عدالت میں وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت نے جوابات داخل کرا دیئے،وفاقی و صوبائی حکومت نے عدالت میں جواب جمع کرواتے ہوئے کہا کہ 16جون کے بعد درخواست گزار کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا،درخواست گزار بشری بی بی کے وکیل نے درخواست پر زور نہ دیا اورواپس لے لی،جسٹس عالیہ نیلم نے سابق وزیراعظم کی اہلیہ بشری بی بی کی درخواست پر سماعت کی
درخواست میں حکومت پاکستان سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے،درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی درخواست گزار کے خاوند اور جیل میں قید ہیں،درخواست گزار کیخلاف ملک بھر میں کیسز درج ہیں،درخواست گزار کیخلاف مختلف حکام کی جانب سے نظربندی کے احکامات جاری کیے گئے، نیب، ایف آئی اے، انٹی کرپشن اور پولیس میں ایف آئی آرز، انکوائرئیز زیر التوا ہیں، عدالت تمام معلوم اور نامعلوم کیسز کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دے،عدالت تمام کیسز میں درخواست گزار کی حفاظتی ضمانت منظور کرے ،عدالت درخواست گزار کو کسی بھی کیس میں گرفتاری سے روکنے کا حکم دے
عمران خان پربجلیاں، بشری بیگم کہاں جاتی؟عمران کےاکاونٹ میں کتنا مال،مبشر لقمان کا چیلنج
ہوشیار۔! آدھی رات 3 بڑی خبریں آگئی
بشریٰ بی بی، بزدار، حریم شاہ گینگ بے نقاب،مبشر لقمان کو کیسے پھنسایا؟ تہلکہ خیز انکشاف
لوٹوں کے سبب مجھے "استحکام پاکستان پارٹی” سے کوئی اُمید نہیں. مبشر لقمان
لوگ لندن اور امریکہ سے پرتگال کیوں بھاگ رہے ہیں،مبشر لقمان کی پرتگال سے خصوصی ویڈیو
نیب گرفتاری سے قبل بشریٰ بی بی کو آگاہ کرنے کی پابند نہیں،عدالت
دوسری جانب احتساب عدالت اسلام آباد،بشریٰ بی بی کی گرفتاری سے متعلق درخواست کو قبل از وقت قرار دے دیا گیا،احتساب عدالت نے بشریٰ بی بی کی درخواستِ ضمانت کو بھی نمٹا دیا،احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا ، عدالت نے فیصلے میں کہا کہ نیب کو بشریٰ بی بی کی گرفتاری مطلوب نہیں اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلےکےمطابق نیب گرفتاری سے قبل ملزم کو آگاہ کرنے کی پابند نہیں، احتساب عدالت نے بشریٰ بی بی کی گرفتاری سے پہلے آگاہ کرنے کی درخواست کو نمٹا دیا