اسرائیلی حملے،31 مساجد شہید،20 صحافیوں سمیت 5200 اموات

0
39
palastine

سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد اسرائیل کے غزہ پر فضائی حملے تاحال جاری ہیں ،اسرائیلی حملوں میں پانچ ہزار دو سو فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں دو ہزار سے زائد سے بچے اور 1100 خواتین شامل ہیں، اسرائیلی حملوں میں زخمیوں کی تعداد 15 ہزار سے بڑھ چکی ہے، غزہ میں آٹھ سو بچوں سمیت 15 سو افراد لاپتہ بھی ہے جن کے بارے میں امکان ہے کہ وہ اسرائیلی بمباری کے بعد عمارتوں کی تباہی کے دوران ملبے تلے دب گئے ہوں گے

اسرائیلی بمباری سے گزشتہ روز مزید 436 فلسطینی شہید ہوئے، الشاتی کیمپ پر بمباری کے نتیجے میں میں 182 بچوں اور درجنوں خواتین سمیت 436 فلسطینی شہیدہوئے، شیخ رضوان کے علاقے میں گھر کے باہر بم گرنے سے فلسطینی صحافی کی موت ہو گئی، اسرائیلی حملوں میں اب تک 20 صحافی مارے جا چکے ہیں،اسرائیل کی جانب سے مساجد پر بھی بمباری کی جا رہی ہے، اب تک 31 مساجد شہید کی جا چکی ہیں،

اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس سارے یرغمالی افراد کو چھوڑ دے تب بھی غزہ کو ایندھن کی فراہمی نہیں ہونے دیں گے، اگر ایندھن جانے دیا تو حماس اسے جنگ کے لئے استعمال کرے گا، اقوام متحدہ کا اس بارے کہنا ہے کہ غزہ میں 14 دن سےبجلی بند ہے،جس کی وجہ سے ہسپتالوں میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،

امریکی صدر جوبائیڈن نے جنگ بندی سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ جب تک حماس تمام یرغمالیوں کو رہا نہیں کرے گا، جنگ بندی نہیں ہو گی، امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ اگر جنگ بندی ہوئی تو اس کا فائدہ حماس اٹھائے گی،امریکی صدر جوبائیڈن کے جنگ بندی نہ ہونے کے بیان کے بعد غزہ کے باسیوں کے لئے امن کا قیام مشکل تر ہو گیا ہے،

دوسری جانب اسرائیل سے اظہار یکجہتی کے لیے فرانسیسی صدر میکرون اسرائیل پہنچ گئے ہیں جہاں اسرائیلی وزیراعظم سے انہوں نے ملاقات کی اور اسرائیل کے ساتھ اظہاریکجہتی کیا.

سابق امریکی صدر بارک اوباما بھی اسرائیل کے غزہ پر حملوں کو دیکھ کر خاموش نہ رہ سکے، بارک اوباما کا کہنا تھا کہ حماس کے خلاف جنگ میں اسرائیل کے کچھ اقدامات جیسے غزہ کے لیے خوراک اور پانی کی بندش فلسطینیوں کے رویوں کو نسلوں کے لیے سخت کر سکتے ہیں،بارک اوباما کا کہنا تھا کہ ایسے اقدامات سے اسرائیل اپنی بین الاقوامی حمایت کھو بیٹھے گا،ایسے اقدام سے الٹا ردعمل بھی آ سکتا ہے، تاہم بارک اوباما نے اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کی حمایت کا اعادہ کیا.

دوسری جانب حماس نے مزید دو اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا ہے، رہا کی جانے والی دونوں خواتین ہیں جن کی عمر تقریبا 80 سال ہے، دونوں خواتین کو رفاہ کراسنگ سے اسرائیل منتقل کردیا گیا ، میڈیا رپورٹس کے مطابق خواتین کو رہا کیا گیا البتہ انکے شوہروں کو رہا نہیں کیا گیا وہ ابھی تک یرغمالیوں میں ہی شامل ہیں، اس سے قبل حماس نے ایک امریکی خاتون اور اسکی بیٹی کو رہا کیا تھا،

اسرائیل پر حماس کے حملے کا ماسٹر مائنڈ،ایک پراسرارشخصیت،میڈیا کو تصویر کی تلاش

اقوام متحدہ کا غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ

ہسپتال پر اسرائیلی حملہ ،جوبائیڈن کا دورہ اردن منسوخ

ہسپتال پر ‘اسرائیلی حملہ’ ایک ‘گھناؤنا جرم’ ہے،سعودی عرب

ہسپتال پر بمباری،فلسطینی صدر کی جوبائیڈن سے ملاقات منسوخ

Leave a reply