مزید دیکھیں

مقبول

2022 میں کورونا وبا کا خاتمہ ہونے کی توقع ہے ،سربراہ ڈبلیو ایچ او

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ کا کہنا ہے کہ 2022 میں کورونا کی وبا کا خاتمہ ہونے کی توقع ہے۔

باغی ٹی وی : عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریئس نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ 2022 میں کورونا کی وبا ختم ہونے کی توقع ہے کیونکہ دنیا کے پاس اب وبا پرقابو پانے کے لئے آلات موجود ہیں۔

اومیکرون اور ڈیلٹا کی سونامی کاایسا طوفان آنے والاہےکہ دنیاکانظام صحت زمین بوس ہوجائےگا:عالمی ادارہ…

ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ جب تک عدم مساوات برقراررہے گی اس وقت تک وبا بھی جاری رہے گی افریقہ میں طبی عملے کی بھی مکمل ویکسین نہیں ہوئی جبکہ یورپ میں عوام کو بوسٹرخوراک لگائی جارہی ہے عدم مساوات کی وجہ سے ویرینٹ کے پھیلنے کا زیادہ امکان ہوتا ہے عدم مساوات ختم ہوگی تو وبا بھی ختم ہوجائے گی اوریہ ڈراؤنا خواب بھی جس میں ہم اب جی رہے ہیں۔

ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریئس نے کہا کہ دنیا بھر میں ویکسین کی ساڑھے 8ارب خوراکیں لگائی جا چکی ہیں جس سے اموات کی شرح کم کرنے میں مدد ملی ۔لوگوں کی جان بچانے کے لیے علاج کے نئے طریقے بھی دریافت ہو چکے ہیں۔

امریکا میں اومی کرون بے قابو ہوگیا:کیسزکا ریکارڈ ٹوٹ گیا

اس سے قبل ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریئس نے دنیا کو کورونا کی وبا پر خبردار کیا تھا انہوں نے کہا تھا کہ ڈیلٹا اور اومی کرون کی مختلف اقسام کا ایسا سونامی آئے گا کہ صحت کا نظام تباہی کے دہانے پر پہنچ جائے گا گیبریئس نے کہا تھا کہ دنیا کا نظام صحت اسی طرح اپنی صلاحیتوں سے بڑھ کر کام کر رہا ہےاس کے بعد ڈیلٹا اور اومی کرون جیسے دونوں خطرات انفیکشن کے اعداد و شمار کو ریکارڈ بلندی تک لے جائیں گے اس سے اسپتال میں داخل ہونے اور اموات میں اضافہ ہوگا-

ڈبلیو ایچ او کی چیف سائنٹسٹ سومیا سوامی ناتھن نے کہا تھا کہ موجودہ ویکسین اومیکرون کے خلاف اب بھی موثر ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جسم میں موجود ٹی سیل امیونٹی نئے قسم کا مقابلہ کرنے کے قابل ہے انہوں نے کہاتھا ‘ایسا لگتا ہے کہ ویکسین اب بھی کارآمد ثابت ہو رہی ہے تاہم، مختلف ویکسین کا اثر مختلف ہوتا ہےڈبلیو ایچ اوکے ہنگامی استعمال کی فہرست میں شامل زیادہ تر ویکسین سنگین بیماری کو روکنے اور ڈیلٹا ویرینٹ کےخلاف تحفظ فراہم کرنےکی صلاحیت رکھتی ہیں۔

کرونا کا ایک اور ریکارڈ،دنیا بھر میں ایک روز میں دس لاکھ مریض