فرانس کے مختلف گھرجا گھروں کے 3200 پادری اور ارکان بچوں سے زیادتی میں ملوث نکلے

0
59

پیرس :فرانس کے مختلف گھرجا گھروں کے 3200 پادری اور ارکان بچوں سے زیادتی میں ملوث نکلے،اطلاعات کے مطابق فرانسیسی کیتھولک چرچ میں 3200 پادری اور ارکان بچوں سے زیادتی میں ملوث نکلے۔

چرچ میں بچوں سے زیادتی کے کیسز کی تحقیقات کرنے والے کمیشن کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ سال 1950 سے اب تک بچوں کے ساتھ زیادتی میں ملوث ہزاروں افراد فرانسیسی کیتھولک چرچ میں ہی کام کرتے تھے اور کم از کم 2900 سو سے 3200 پادری اور دیگر ارکان بچوں سے زیادتی میں ملوث تھے۔

فرانسیسی کیتھولک چرچ میں بچوں سے زیادتی کی تحقیقات کیلئے 2018 میں آزاد کمیشن بنایا گیا تھا۔کمیشن کی یہ رپورٹ 2500 صفحات پر مشتمل ہے جو منگل کو جاری کی جائے گی۔

یاد رہےکہ گرینڈ جیوری نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ امریکا کے 1 ہزار سے زائد بچے کیتھولک چرچ کے تقریباً 300 پادریوں کی ہوس کا نشانہ بنے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق امریکا کی ریاست پینسلوینا کے چھ شہروں کے کیتھولک چرچ انتظامیہ سے حاصل کی جانے والے رپورٹ و دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ مسیحی برادری کے تقریباً 300 مذہبی پیشواؤں کی جانب سے ایک ہزار سے زائد کم عمر بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

گرینڈ جیوری کی رپورٹ کے مطابق جاری کی جانے والی تحقیقاتی رپورٹ سنہ 1947 سے اب تک ہونے والے جنسی زیادتی کیسز پر مشتمل ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا عدالتی دستاویزات میں کہا گیا ہے ’ہمیں یقین ہے کہ مسیحی پادریوں کے جنسی ہوس کا نشانہ بننے والے درجنوں بچوں کا ریکارڈ غائب ہے یا پھر متاثرہ افراد دنیا کے سامنے آنے سے خوفزدہ ہورہے ہیں‘۔

امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ’کیتھولک چرچ کے مذہبی پیشواؤں کے ہاتھوں کم عمر بچوں اور بچیوں کی عصمت دری ہوتی رہی ہے لیکن ذمہ دار افراد کی جانب سے بچوں کے جنسی زیادتی پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا گیا اور ان کے جرم کی بھی پردہ پوشی کی‘۔

گرینڈ جیوری کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بچوں اور بچیوں کا جنسی استحصال کرنے والے پادری طویل عرصے سے مختلف عہدوں پر فائز ہیں اور ذمہ داروں کی جانب سے انہیں حقائق جاننے کے باوجود تحفظ فراہم کیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کیتھولک انتظامیہ نے جنسی زیادتی کے واقعات میں ملوث کئی پادریوں کو اعلیٰ عہدوں تعینات کردیا تھا۔

امریکا کی گرینڈ جیوری کی جانب سے وضاحت پیش کی گئی ہے کہ کیتھولک چرچ کے نظام حقائق کی پردہ پوشی کرنے کا اہم ذریعہ ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 1 ہزار بچوں کی عصمت دری سے متعلق واقعات کی نشاندہی امریکا کی سیکیورٹی ایجنسی ایف بی آئی کے اہلکاروں نے کی تھی، ایف بی آئی اہلکاروں کو واقعات کا علم کیتھولک چرچ کی دستاویزات دیکھنے کے بعد ہوا تھا

Leave a reply