لیگی رہنماء خواجہ آصف کا نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اب سے لے کر جنوری تک چار مہینے ہیں، ان چار مہینوں میں بہت سی قیاس آرائیاں دم توڑیں گی، چیزیں صاف اور حتمی ہوجائیں گے، میاں صاحب 21 اکتوبر کو 100 فیصدی آرہے ہیں جبکہ خواجہ آصف نے کہا کہ اس وقت لوگوں کو مہنگائی کی آگ سے بچانے کا بیانیہ چلے گا، اس کا یہ مطلب نہیں کہ باقی بیانیوں سے دستبردار ہوجائیں۔
علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ ہے، جس دن الیکشن کی تاریخ ہوگی وہ ووٹ کے عزت کا دن ہوگا، انتخابات 2018 کی طرح نہیں ہوں گے شفاف ہوں گے تو ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ مکمل ہوجائے گا جبکہ احتساب کے بیانے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ احتساب کے دو طریقے ہیں، یا تو آپ ایک نئی شروعات کرلیں ، جو کچھ ماضی میں ہوا ’احتساب سے مراد ہے کہ جو الیکشن مینوپولیٹ ہوئے، جس طرح 2018 کا ہوا ہے، اس میں مختلف کرداروں کے اسٹبلشمنٹ کے کرداروں کے عدلیہ کے کرداروں کے نام لیے جاتے ہیں‘، نواز شریف کو اپیل کا حق نہیں دیا گیا، ان کی بیٹی اور رشتہ داروں پر کیسز بنائے گئے، انہوں نے ہر مشکل حال میں وطن واپس آںے کی کوشش کی۔ جو کچھ ہوا اس کو قومی سطح پر اعتراف کیا جائے کہ یہ غلط ہوا تھا، اس کے بعد سفر آگے جاری رکھا جائے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 ، نیوزی لینڈ نے آنگلینڈ کو 9 وکٹو ں سے ہرا دیا
فیفا ورلڈ کپ 2034 کا انعقاد؛ میزبانی کیلئے بحرین اور کویت نے سعودیہ کی حمایت کردی
جی میل نے نیا فیچر متعارف کروا دیا
اردو یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلر عہدے سے فارغ
استحکام پاکستان پارٹی کی رجسٹریشن کا نوٹیفکیشن جاری
الیکٹرک موٹر سائیکل بنانے کے لیے 31 کمپنیوں کو لائسنس جاری
سونے کی قیمتوں میں کمی
تاہم واضح رہے کہ ان کا کہنا تھا کہ ساری چیزیں ہونی چاہئیں لیکن اپنے وقت پر، پہلے عوام کو مہنگائی سے نجات دلانی ہے، پھر ترقی کا سفر دوبارہ شروع کرنا ہے، پھر جو پارلیمنٹ آئے گی فیصلہ اس کو کرنا ہے کہ احتساب کیسے ہوگا خٰیال رہے خوجہ آصف نے کہا کہ یہ جو لوگ ملک میں دہشتگردی کر رہے ہیں اس کے تانے بانے پی ٹی آئی سے ملتے ہیں، ہزاروں لوگ واپس لائے گئے سوات کے قصائی اور دیگر کو معافیاں دی گئیں۔ وہ لوگ ان کے ہمدرد ہیں، پی ٹی آئی کا ان پر احسان ہے، عمران خان الیکشن میں ان کو استعمال کرسکتے ہیں۔