وینس: ایک خاتون سیاح کو جنگی یادگار پر بے لباس تصویریں بنانے کی وجہ سے اٹلی کے شہر سے باہر نکال دیا گیا۔
باغی ٹی وی : سی این این کے مطابق چیک ریپبلک سے تعلق رکھنے والی 30 سالہ لڑکی پر الزام تھا کہ وہ گزشتہ جمعہ کی سہ پہر جنگی یاد پر بے لباس ہوئی اور اپنا سامان اس یادگار پر رکھا جو اٹلی کے جنگی ہیروز کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے۔ لڑکی منجمد جھیل میں تیراکی کے لیے گئی اور پھر مجسمے کے پاس لیٹ گئی تھی ایک مقامی شخص ماریو نیسن اپنے بیٹے کے ساتھ چہل قدمی کر رہا تھا جب اس نے عورت اور اس کے دو ساتھیوں کو یادگار پر دیکھا۔
امریکا میں کشتی سمندر میں ڈوب گئی،39 افراد لاپتہ
پولیس نے خاتون کو گرفتار کرنے کے بعد اس پر 513 ڈالر جرمانہ عائد کیا اور 48 گھنٹے کے لیے وینس میں داخل ہونے پر پابندی عائد کردی۔ پولیس کی جانب سے خاتون کا نام نہیں بتایا گیا۔
نیسن نے سی این این کو بتایا کہ "یہ ایک خوبصورت دن تھا اور ہم نے دو لوگوں کو فوٹو کھینچتے دیکھا۔ میں نے ایک عجیب حرکت دیکھی اور پھر میں نے اس خاتون کو دنیا میں بغیر پرواہ کیے تیرتے ہوئے دیکھا”میں نے سوچا کہ وہ پاگل ہو گی، یہ سوچ کر کہ وہ سخت سردی میں بھی تیراکی کر سکتی ہے لیکن پھر میں نے دیکھا کہ وہ جنگی یادگار پر چڑھ کر پانی سے باہر نکلنے کی کوشش کر رہی تھی وہ اس پر اٹھی، پھر وہ پانی میں واپس آگئی-
کیمرون فٹ بال اسٹیڈیم میں بھگدڑ مچنے سے 8 افراد ہلاک
وینس میں سیاحوں کا اس طرح کی حرکات کوئی نئی بات نہیں صرف ایک ہفتہ پہلے، ایک آدمی نے گرانڈ کینال میں ڈبکی لگائی وہ تاحل نہیں پکڑا گیا دیگر پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے اور انہیں خلاف ورزی پر شہر سے باہر نکال دیا گیا ہے۔ پچھلی موسم گرما میں، ایک سکاٹش سیاح کو اکیڈمیا پل سے گرانڈ کینال میں غوطہ لگانے کی وجہ سے نکال دیا گیا تھا۔ اور 2019 میں، ایک جرمن جوڑے کو ریالٹو پل کے نیچے کیمپنگ سٹو پر کافی بنانے پر نکال دیا گیا۔
نیسن نے کہا، "سینٹ مارکس اسکوائر میں پیزا کے ٹکڑے کے ساتھ بیٹھنا، یا کافی بنانا، فیس بک پر ڈالنا ایک شاندار چیز ہے، لیکن اگر 30 ملین سیاح اس طرح کا برتاؤ کریں تو وینس ایک ساحل سمندر یا کیمپ سائٹ بن جائے گا-