نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ عوام کے مسائل حل کرنا ترجیح ہے، اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں-
باغی ٹی وی: پنجاب کا وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے بعد اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تاریخ کبھی کسی کو معاف نہیں کرتی، ہفتوں سے قوم ہیجان میں مبتلا تھی، جمہوری اور آئینی روایات کو پامال کیا گیا ڈپٹی اسپیکر پر حملہ کیا گیا جو ایوان کے تقدس پر حملہ ہے ہائی کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر کو اختیارات دیئے، آج آئین وقانون کا مذاق اڑایا گیا۔
زخمی ہونے کے بعد پرویز الہیٰ کی ہاتھ اٹھا کر بددعا، ویڈیو وائرل
وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر صاحب آپ نے اپنا فرض جس طرح سے بہادری سے ادا کیا اس پر آپ خراج تحسین کے مستحق ہیں، ڈپٹی اسپیکر صاحب آپ کو زچ کیا گیا سب چیزوں کے باوجود آج جمہوریت کی فتح ہوئی ہے، برا وقت آتا ہے اور چلا جاتا ہے-
نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ عمران خان جلسوں میں پاکستان کے دوست ممالک کو ناراض کر رہے ہیں عمران نیازی سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ جو وعدے آپ نے قوم سے کیے تھے ان وعدوں کا کیا ہوا؟
انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومت کی نا اہلی کی وجہ سے پلانٹس بند ہونے سے 7000 میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل نہیں کی جارہی ہیلتھ کارڈ پر ڈاکٹر کہتے ہیں جاؤ پہلے دوائی لے کر آؤ لاہور میں دن دیہاڑے ڈاکے اور ریپ ہوتے ہیں، سیف سٹی کے 30 فی صد کیمرے خراب پڑے ہیں، 5 آئی جی اور 6 چیف سیکرٹریز بدل دیئے گئے آپ کوئی بڑا منصوبہ نہیں بنا سکے تو کوڑا ہی اٹھالیتے ، آج لاہور شہر کی صفائی کا کوئی پرسان حال نہیں۔
پنجاب میں بھی تبدیلی آ گئی حمزہ شہباز وزیراعلی منتخب
حمزہ شہباز نے کہا کہ میں نواز شریف کا کارکن ہوں، دن رات عوام کی خدمت میں ایک کروں گا، مہنگائی نے عام آدمی کا بھڑکس نکال دیا ہے،پنجاب میں پرائس کنٹرول کمیٹیاں فعال کریں گے، صوبے میں ایک نا اہل شخص کو وزیر اعلیٰ لگا کر سازش کی گئی چور،ڈاکوکانعرہ لگانےوالوں سےقوم نےتوشہ خانہ کاحساب مانگا، ہم انتقام نہیں لیں گے،قانون اپنا راستہ لے گا،اچھےپولیس افسران،بیوروکریٹس کاانتخاب کریں گے،2018سےٹوٹا ترقی کاسفروہیں سےشروع کریں گے،حکومت اورعوام کےدرمیان فرق ختم کریں گے-
نو منتخب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 58 ہزار لوکل باڈیز ممبرز کو انھوں نے یک جنبش قلم ختم کیا، اگر ملک نے آگے چلنا ہے تو بہترین بلدیاتی نظام صوبے میں متعارف کروانا ہوگا مجھے خوشی نہیں ہمارے لاء انفورسمنٹ ایجنسز کو ایوان میں آنا پڑا، پولیس نے آج جو کردار ادا کیا ہے میں ان کو بھی شاباش دیتا ہوں۔
حمزہ شہباز نے اس موقع پر علیم خان اور جہانگیر ترین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ عوام کے مسائل حل کرنا ترجیح ہے، اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں-
تمباکو پر ٹیکس عائد کر کے نئی حکومت بجٹ خسارے پر قابو پا سکتی ہے،ماہرین
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے نائب صدر حمزہ شہباز پنجاب کے 21 ویں وزیراعلیٰ منتخب ہو گئے ہیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور مسلم لیگ ق نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری نے حمزہ شہباز کی کامیابی کا باضابطہ اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز کی حمایت میں 197 ووٹ پڑے ہیں جب کہ چودھری پرویزالٰہی کے حق میں کوئی ووٹ نہیں پڑا۔
ن لیگ کے 161 اراکین اسمبلی، پیپلزپارٹی کے سات 26 منحرف اراکین سمیت راہ حق پارٹی ایک اور دو آزاد امیدواروں نے بھی حمزہ شہبازشریف کو ووٹ ڈالا۔
ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کا کہنا تھا کہ آج جمہوریت کی کامیابی ہوئی ہے، تمام تر دباو کے باوجود آج ہم ثابت قدم رہے۔