قومی اسمبلی؛ 5 سالہ کارکردگی پر فافن رپورٹ جاری

0
36
Parliment

فافن کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے 15 ویں قومی اسمبلی کو پیچیدہ سیاسی،اقتصادی،عدالتی اور آئینی چیلنجز کا سامنا رہا، قومی اسمبلی نے تمام تر چیلنجز کا بھرپور سامنا کیا، 3سابق اسمبلیوں سے زیادہ قانون سازی کی اور 322 قوانین پاس کئے جبکہ اس اسمبلی نے بہت بڑی تعداد میں نجی بل بھی پاس کئے جن کی تعداد 99 رہی۔ جبکہ رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی نے کامیاب تحریک عدم اعتماد کے ذریعہ وزیراعظم کواقتدار سےالگ کیا، 15 ویں اسمبلی 1977 کے بعد وزیراعظم کی رضاکارانہ تحلیل کی گئی پہلی اسمبلی تھی، پی ڈی ایم حکومت کے 16 ماہ میں مجموعی قانون سازی کا 54 فیصد کیا گیا،پی ٹی آئی کی حکومت کے ساڑھے 3 سال میں 46 فیصد قانون سازی کی گئی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ قومی اسمبلی کے 52 اجلاسوں میں 1310 گھنٹے 47 منٹ کارروائی ہوئی، سابق وزیراعظم نے 9 فیصد اجلاسوں میں شرکت کی، وزیراعظم کے طور پر شہباز شریف 17 فیصد اجلاسوں میں شریک ہوئے، بطور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف27 فیصد اجلاسوں میں شریک ہوئے۔ علاوہ ازیں قومی اسمبلی کے 108 اجلاسوں میں 131 مرتبہ کورم کی نشاندہی کی گئی، 5 سال میں کورم نہ ہونے کی وجہ سے 96 مرتبہ اجلاس ملتوی کرنا پڑا، قومی اسمبلی اجلاسوں میں 74 مرتبہ ایوان کے اندر احتجاج کیا گیا، ان احتجاجوں کا دورانیہ 34 گھنٹے 54 منٹ رہا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
لاہور:سفاک شوہر نے اپنی امریکن نیشنل اہلیہ کو تشدد کرکے قتل کردیا
ون ویلرز اور ہلڑبازی کرنے والوں کےخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
76 ویں یوم آزادی: پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں آزادی پریڈ کا انعقاد
گریٹر پارک میں یوم آزادی کی تقریب ،آتشبازی اور میوزیکل پروگرام کا انعقاد
رپورٹ کے مطابق اسمبلی نے تعلیم و تحقیق بارے 69 بل پاس کئے تھے، اعلی تعلیم و تحقیق کے 62 اداروں کو چارٹر دینے کے بل پاس کئے گئے جبکہ فیٹف قواعد، کاروباراورمعیشت کےحوالے سے 63 بل پاس کئے گئے اور اعلیٰ و ضلعی عدلیہ کے حوالے سے 33 قانون پاس کئے گئے۔ واضح رہے کہ اسمبلی نے مختلف ایشوز پر 152 قراردادیں منظور کیں، اجلاسوں میں 9775 سوالات اور 423 توجہ دلاؤ نوٹس پوچھے گئے، اجلاس کے آغاز میں قومی ترانہ اور ایک حدیث کو لازم قراردیا، 5 سال میں 7 کوچھوڑ کر تمام ارکان نے کسی نہ کسی طور کارروائی میں حصہ لیا۔

Leave a reply