7 ستمبر کو مینار پاکستان پر ختم نبوت کانفرنس کا اعلان

0
93
jui apc

اسلام آباد:عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام ال پارٹیز کانفرنس قانون تحفظ ناموس رسالت کا انعقاد کیا گیا

جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آل پارٹیز کانفرنس سے ابتدائی خطاب میں کہا کہ قادیانیوں کا مسئلہ آئین و قانون کے رو سے طے ہوچکا ہے ،اس مسئلے کو دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے،ان لوگوں کو دائرہ اسلام سے خارج قرار دیا جاچکا ہے ،عالمی قوتیں بھی ان کی پشت پناہی کررہی ہیں ،ریاست پاکستان پر ان کا دباؤ بڑھتا ہے ،اگر حکومتیں کچھ نہیں کر پاتی تو عدالتیں کود پڑتی ہیں، فیصلہ میں ایسا مواد ڈال دیا جاتا ہے جس سے ان طاقتوں کو دوبارہ سر اٹھانے کا موقع ملتا ہے،فیصلے میں ایسی عبارت شامل کی گئی جس سے قادیانیوں کو لٹریچر شائع کرنے کا حق دیا گیا،قرآن کریم میں تحریف کرنے کا حق بھی دیا گیا ہے،ان کو بطور فرقہ حق دیا کہ اگر یہ کرنا چاہتے ہیں تو کرسکتے ہیں،اگر ادارے اس حد تک جاتے ہیں ہیں تو امت مسلمہ کا موقف واضح ہونا چاہیے، ابتدائی طور پر آج علماء کرام کو دعوت دی گئی ہے،اس کے بعد سیاسی جماعتوں سے بھی بات کی جاسکتے ہے,پہلے علماء کرام کا ایک موقف پہ آنا ضروری ہے،اگر ہمارا موقف کمزور ہوگا تو انہوں نے آگے بڑھنا ہے۔

آل پارٹیز کانفرنس کے اختتام پر اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان اس امر کو تسلیم کریں کہ قادیانی مبارک احمد کیس میں اس کے فروری اور جولائی 2024 کے فیصلے متنازع ہیں، اس فیصلے کو قرآن و سنت اور آئین کے مطابق کرنے کے لیے چیف جسٹس آئین کے مطابق از خود انتظام کرے اور فیصلہ درست کرے۔ امتناع قادیانیت آرڈیننس اور تمام اسلامی قوانین کی حفاظت کے لیے ہر قدم اٹھایا جائے گا اور اسلامی قوانین اور شعائر اسلام کی ہر قیمت پر تحفظ کی جائے گی۔ سات ستمبر 1974 آئین پاکستان میں تحفظ ختم نبوت کے آئینی ترمیم کے 50 سال مکمل ہونے پر 7 ستمبر 2024 لاہور مینار پاکستان پر ختم نبوت کانفرنس ملت اسلامیہ پاکستان کی متفقہ مشترکہ تاریخ ساز کانفرنس ہوگی، جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔7 ستمبر 2024 کو لاہور مینار پاکستان پر جو ایک ملک گیر اجتماع ہوگا اور جس میں 7 ستمبر 1974 کی ترمیم کی یاد منائی جائے گی، اسے یوم الفتح کے طور پر منایا جائے گا، میں واضح اعلان کرتا ہوں کہ اس کے بعد پھر ہم مزید اگلے اقدام کا فیصلہ کریں گے ممکن ہے یہ کانفرنس جو وہاں منعقد ہوگی وہ ایک بحر بے کنار ہوگی لیکن اسی سے ہی ایک ایسا سیلاب اٹھے گا جو پھر ملک میں ان قوتوں کو بہا کر لے جائے گا اور یہ ہم سنجیدگی سے کہہ رہے ہیں، ہمارے تمام ادارے ہمارے اس فیصلے کو سنجیدگی سے اس کا نوٹس لیں، عدالت اس کا نوٹس لے، عدالت مادر پدر آزاد نہیں ہیں! وہ قرآن و سنت کی پابند ہے، وہ آئین پاکستان کی بھی پابند ہے، وہ قانون کی بھی پابند ہے اور اس کی پابندی کرتے ہوئے اپنے خیالات و نظریات اور اپنے اندر کا جو خبث باطن ہے اس کی بنیاد پر ہمیں اپنے نظریات ہمارے اوپر مسلط نہ کریں نہ ہم ان کو تسلیم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ غیر آئینی، غیر قانونی اور غیر شرعی اور اپنے حلف کے برعکس متنازعہ فیصلہ کرنے والے ججوں کے خلاف حکومت پاکستان فوری طور پر سپریم جوڈیشل کونسل کو ریفرنس بھیجیں، نیز آل پارٹیز کانفرنس کی جانب سے بھی ان ججوں کے خلاف ریفرنس دائر کیا جائے گا۔ آل پارٹیز کانفرنس پارلیمانی کمیٹی کو مشترکہ موقف سے آگاہ کر رہی ہے۔

قوم کا پاک فوج پر غیر متزلزل اعتماد ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہے،آرمی چیف

فیض حمید "تو توگیا”،ایک ایک پائی کا حساب دینا پڑے گا، مبشر لقمان

فیض حمید کی گرفتاری،مبشر لقمان نے کیا کئے تھے تہلکہ خیز انکشافات

بریکنگ،فیض حمید گرفتار،کورٹ مارشل کی کاروائی شروع

سابق چیف جسٹس انور کاسی کو نوٹس جاری کر دیا۔جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کو بھی نوٹس جاری

 فیض آباد دھرنا کیس میں نظرثانی واپس لینے کی درخواست دائر

 فیض حمید جو اب سابق ڈی جی آئی ایس آئی ہیں نے ملک کو ناقابِلِ تَلافی نقصان پہنچایا 

،میں ابھی فیض حمید کے صرف پاکستانی اثاثوں کی بات کر رہا ہوں

فیض حمید مبینہ طور پر نومئی کے حملوں میں ملوث ہیں

 نجف حمید کے گھر چوری کی واردات

قوم نے فیض آباد دھرنا کیس میں ناانصافی کا خمیازہ 9 مئی کے واقعات کی صورت بھگتا، سپریم کورٹ

سپریم کورٹ،میں نے اپنے اوپر لگے تمام الزامات کو مسترد کیا ہے،وکیل فیض حمید

Leave a reply