9 مئی حملوں کی ابتدا اورسوشل میڈیا پر اخلاقیات کی تباہی عارف علوی نے کی ہے،خواجہ آصف

khawaja asif

اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ چئیرمین تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری میں فوج کا کوئی کردار نہیں تھا۔

باغی ٹی وی : پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو میں وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 9 مئی حملے اور قومی عمارات اور دفاعی تنصیبات پر حملےکی ابتدا عارف علوی نے کی ، سوشل میڈیا پر اخلاقیات کی تباہی بھی عارف علوی نے کی ہے اگر ملکی قانون نے ان سے حساب نہ لیا تو وہ اس جہاں میں نہ سہی اگلے جہاں میں حساب دیں گے، میرا موقف تاریخ کے واقعات کی بنیاد پر ہے۔

ڈالرکی اونچی اُڑان، 312 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

عمران خان کو فوج یا رینجرز نے گرفتار نہیں کیا تھا۔ رینجرز نے گرفتاری میں پولیس کی مدد کی تھی۔ عمران خان فوج پر غلط الزامات لگا رہے ہیں۔ عمران خان اب فوجی تنصیبات پر حملے کی توجیح پیش کررہےہیں اور لوگوں کو اکسانے اور منظم حملوں کا جواز اور بہانہ تلاش کررہے ہیں۔عمران خان فوج کا ان حملوں سے ناتا جوڑ رہے ہیں کیا اس کا مطلب ہے کہ انہوں نے جو کیا درست ہے ؟-

خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف پر پابندی کے حوالے سے ابھی اتحادیوں سے مشاورت نہیں ہوئی تاہم فوری ضرورت پڑی تو اتحادیوں سے مشورہ بھی کرلیا جائے گا۔ پی ٹی آئی پر پابندی خارج از امکان نہیں تحریک انصاف مذاکراتی کمیٹی بنانے کے ساتھ متبادل کمیٹی بھی بنا دی اگر مذاکراتی کمیٹی ہی پی ٹی آئی چھوڑ جائے تو کوئی متبادل انتظام ہونا چاہیے۔ ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ نواز شریف پاکستان ضرور آئیں گے۔

گرفتار خواتین پر تشدد کے حوالے سے پروپیگنڈا کیا جارہا ہے،آئی جی پنجاب

انہوں نے قومی اسمبلی میں کہا کہ کابینہ نے آڈیو لیکس پر ایک کمیشن بنایا جس میں سینئر ترین ججز رکھے مگر چیف جسٹس نے اسے کام کرنے سے روک دیا،ہم نے چیف جسٹس کو اس لیے اس میں شامل نہ کیا کیوں کہ آڈیوز میں خود چیف جسٹس کی خوش دامن شامل تھیں، امید تھی کہ چیف جسٹس اس کمیشن سے دور رہیں گے تاکہ انصاف ہوسکے۔ چیف جسٹس کو آڈیو کمیشن بینچ سے علیحدہ ہونا چاہیے۔

انہوں ںے کہا کہ تاثر ہے کہ فون ٹیپ کرکے یہ آڈیوز حاصل کی گئی ہیں اب برطانیہ میں بیٹھ کر بھی کسی کا فون ہیک کیا جاسکتا ہے اس کے لیے کسی کا فون ٹیپ کرنے کی ضرورت نہیں ثاقب نثار کے بیٹے کروڑوں کا سودا کرتے ہوئے بے نقاب ہوئے، الیکشن کی ٹکٹ دیتے ہوئے اور وہ الیکشن جو ہوئے ہی نہیں پتا نہیں پیسے واپس دیے کہ نہیں۔

وزیر دفاع نے کہا کہ ہم ون مین شو کا تاثر ختم کرنا چاہتے ہیں سپریم کورٹ پروسیجربل کو منظور ہونے سے قبل ہی روک دیا گیا، ہم چاہتے ہیں کہ عدلیہ کے ساتھ تصادم نہ ہو اور یہ ایوان عدلیہ کی عزت کرے مگر چیف جسٹس کہتے ہیں کہ حکومت یا پارلیمنٹ عدلیہ کوڈکٹیٹ نہیں کرسکتی۔

چیئرمین نیب ریکارڈ سمیت پبلک اکاونٹس کمیٹی کے سامنے طلب

خواجہ آصف نے کہا کہ آئین کے تحت کوئی بھی ادارہ دوسرے ادارے کو ڈکٹیٹ نہیں کرسکتا اوروہ عدلیہ پربھی لاگو ہوتا ہےعدلیہ پارلیمنٹ کو ڈکٹیٹ نہیں کرسکتی، پارلیمنٹ بالادست ہے اس کی کوکھ سے آئین نے جنم لیا ہے، ہمیں کہا گیا کہ ڈکٹیٹ نہ کریں تو عدلیہ بھی دوسرے ادارے کو ڈکٹیٹ نہی کرے۔

انہوں ںے کہا کہ آڈیو لیکس کمیشن کا سربراہ چیف جسٹس کے بعد سب سے سینئر جج کو بنایا لیکن وہ چیف جسٹس کو ناگوار گزار، ماضی میں ہم سیاست دانوں نے بڑی بڑی غلطیاں کیں اپنے معاملات کے لیےاپنی مرضی کا بندہ کہیں بٹھادیں اس قسم کی دونمبریاں تو کرسکتے ہیں مگر ایسی دونمبری نہیں دیکھی کہ آپ انصاف کی سب سےبڑی کرسی پربیٹھے ہیں اورجس کیس میں آپ ملوث ہیں آپ اسےکیسےسن سکتے ہیں؟ یہ روایات قابل فخر نہیں-

سیالکوٹ :درندگی کی انتہا،10 روز قبل گھر سے لاپتہ ہونے والے 11 سالہ بچے کی …

Comments are closed.