سابق صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی پی ٹی آئی رہنماؤں کی پیشی کے موقع پر عدالت پہنچ گئے،
عارف علوی نے سینیٹر اعجاز احمد چوہدری ،ڈاکٹر یاسمین راشد ،سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز اور میاں محمود الرشید سے ملاقات کی۔اس موقع پر عارف علوی کا کہنا تھاکہ عمران خان پاکستان کے سب سے مقبول رہنما ہیں،میں اپنے دوستوں سے ملنے آیا تھا، ان کا حال احوال اور پریشانیاں سنیں، وہ انصاف کے متقاضی ہیں، جو ٹرائل کرنا ہے کریں،8 فروری کے لیے نشان تک چھینا لیکن پھر بھی عوام نے ساتھ دیا، کل کی پریس کانفرنس میں کمیشن کا کہا گیا، میں نے پورا اتفاق کیا،چاہتا ہوں کمیشن بنے، اس میں 9 مئی کی تحقیقات کی جائیں اور سزا دی جائے، دونوں طرف کے لوگوں کو درگزر کرنا پڑے گا، عوام اور ملک کا سوچیں، عمران خان جیل میں میں مشورہ کس کو دوں؟جو مشکل میں ہے یا جو مشکل پیدا کررہا ہے؟
اگر بیلٹ پیپپر کو تحفظ نہیں ملا تو خدشہ ہے حالات کسی اور طرف نہ جائیں،عارف علوی
بعد ازاں سابق صدر عارف علوی کی پنجاب اسمبلی آمد ہوئی ، اپوزیشں لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بچھر سے ملاقات کی ۔ حافظ فرحت عباس،احمر بھٹی سمیت دیگر رہنما بھی اس موقع پر موجود تھے۔سابق صدر عارف علوی نے پنجاب اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آاپ جانتے ہیں کہ جس طرح سے اسمبلی بنی، بڑا تعجب ہوتا ہے کہ فام 45 اور 47 کا ایشو ہوا، پاکستان کا اصل مینڈیٹ چوری ہوا ہے،ٹریبونلز کے اندر ججز کی تعیناتی جلد کی جائے ، جھوٹ کی بنیاد پر جو عمارتیں تعمیر ہوں گی تو وہ کھوکھلی ہی ہوں گی، ہماری خواہش ہے کہ مثبت ڈائریکشن میں معاملات جائیں ، منافرت کی سیاست نہیں ہونی چاہیئے، میڈیا کی آزادی ضروری ہے، اگر سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں ہیں تو غزہ کا کیسے معلوم ہوتا،یہ نہیں ہوتا کہ ساری چیزیں بند کر دی جائیں، صرف ایک ہی طرف کی خبرآئے گی تو افواہیں بڑھیں گی، اسٹیٹ کی ٹھیکیداری ہم نے لی ہوئی ہے، فوج بھی ہمارا ادارہ ہے،اگر بیلٹ پیپپر کو تحفظ نہیں ملا تو خدشہ ہے حالات کسی اور طرف نہ جائیں، عمران خان ہمیشہ مثبت احتجاج کا کہتے ہیں، میرا لیڈر ہمیشہ مثبت مذاکرات کا کہتا رہا ہے،اس وقت ملک کے معاملات کو جوڑنا ہے،قوم نے فیصلہ دے دیا، تخریب کی جانب نہیں جانا چاہیئے، جوڈیشل کمیشن کی حامی بھری گئی،کمیشن بننا چاہیئے ،میرے صدارت کے وقت بھی خان صاحب کہتے رہے کہ مذاکرات ہونے چاہیئے، میرا ملک ہے ، عمران خان جمہوری لیڈر ہے، 9 مئی کے ذمہ داران کی تحقیقات کرکے انہیں سزا ملنی چاہیئے،معافی اس مسئلے کا حل ہے، جو ظلم کرے وہ معافی مانگے، جو مظلوم ہے کیا صرف ان سے معافی منگوائی جائے، عدلیہ کے اندر یہ معاملہ چل رہا ہے ،انصاف ہو، میں اس کو سراہتا ہوں ،میں وکیلوں کو سپورٹ کرنا چاہتا ہوں، وکیلوں کی ہمیشہ انصاف کی جدوجہد رہی ہے، دو سال سے مذاکرات ہو نہیں رہے، رکاوٹوں کا سب کو پتہ ہے کہ کون رکاوٹ بن رہا ہے،ہمیشہ عدالتوں کے فیصلے قبول کیے ہیں، مجھے نہیں لگتا کہ وزیراعظم اپنی مدت پوری کریں گے ، یہ آرٹیفشل حکومت ہے، گنتی کے ذریعے یہ حکومت آئی،
9 مئی پاکستان کیخلاف بہت بڑی سازش جس کا ماسٹر مائنڈ بانی پی ٹی آئی،عظمیٰ بخاری
9 مئی کی آڑ میں چادرو چار دیواری کی عزت کو پامال کرنیوالے معافی مانگیں،یاسمین راشد
عوام نے نومئی کے بیانیے کو مستر د کر دیا ،مولانا فضل الرحمان
اسد قیصر نے نومئی کے واقعات پر معافی مانگنے سے انکار کر دیا
نومئی، پی ٹی آئی نے احتجاج پروگرام تشکیل دے دیا
عمران خان سے اختلاف رکھنے والوں کی موت؟
سانحہ نو مئی نائن زیرو، بلاول ہاؤس یا رائے ونڈ سے پلان ہوتا تو پھر ردعمل کیا ہوتا؟ بلاول بھٹوزرداری
یہ لوگ منصوبہ کرچکے ہیں نو مئی کا واقعہ دوبارہ کروایا جائے
نو مئی جلاؤ گھیراؤ، پہلا فیصلہ آ گیا، 51 ملزمان کو ملی سزا







