صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ وطن عزیز پاکستان میں امن، انصاف اور رواداری کے قیام کے لئے بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کی ضرورت ہے،
وزیراعظم کا ثالثی مشن، شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات میں اہم امور پر تبادلہ خیال
اسلام آباد ۔ 15 اکتوبر (اے پی پی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے معاشرے میں امن، انصاف اور رواداری کے قیام کے لئے بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لئے کوشاں ہیں جہاں اقلیتوں کے ساتھ مثالی حسن سلوک کیا جائے گا، وہ منگل کو یہاں قومی بین المذاہب امن کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے بھی اس موقع پر خطاب کیا، صدر مملکت نے کہا کہ مذاہب کے مابین ہم آہنگی پیدا کرنا وقت کی اشد ضرورت ہے، اس حوالے سے کی جانے والی کاوشیں قابل تحسین ہیں، انہوں نے کہا کہ اسلامی تاریخ انصاف، رواداری اور بین المذاہب ہم آہنگی کی مثالوں سے بھری ہے، دین اسلام پر امن معاشرے کے فروغ کی تلقین کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے حکومت بناتے وقت کہا تھا کہ وہ دنیا کو بتائیں گے کہ اقلیتوں کے ساتھ کیسا سلوک کیا جائے گا، یہ ایک عظیم وعدہ ہے اور میں اسے بڑی اہمیت دیتا ہوں،
خورشید قصوری نے پاک فوج کے متعلق ایسی کی بات کہ قوم کا سر فخر سے بلند ہو گیا
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 35 لاکھ افغان مہاجرین کو پناہ دی لیکن آج تک ہمارے ہاں کبھی اس کے خلاف کوئی آواز نہیں اٹھی، اس تناظر میں جب دوسری جانب دیکھا جائے تو ہمیں رحمدلی، ہمدردی اور انسانیت کا درس دینے والے مغرب نے اپنے ہاں مہاجرین کو آنے سے روک دیا اور ان کی حالت زار دیکھنے کے باوجود ان کے لئے دیواریں کھڑی کر دیں، یہ طرز عمل انسانیت کے لئے افسوسناک ہے، صدر مملکت نے کہا کہ مجھے اس کانفرنس کے انعقاد سے خوشی ہوئی ہے، ایسی کانفرنسوں کے ذریعے بین المذاہب اعتبار سے یہ بات ہونی چاہیے کہ دنیا کے ہر مذہب نے انسانیت اور معاشرتی اقدار کو بڑی اہمیت دی ہے، اس حوالے سے پوپ کے موقف کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ علماءو مشائخ کا کام لوگوں کو جوڑنا اور آپس میں محبت و رابطوں کو بڑھانا ہے،
مہاتیر محمد نے بھارت سے تجارت کے متعلق اہم اعلان کر دیا
بھارتی وزیر دفاع کی ہرزہ سرائی پر دیا ترجمان وزارت خارجہ نے منہ توڑ جواب