مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور اسے بھارت کے زیرانتظام دوخطوں میں تقسیم کرنے پر چین نے بھی اپنے ردعمل کا اظہار کر دیا ہے۔

مقبوضہ جموں وکشمیر۔ لداخ، گورنرز نے حلف اٹھا لیا

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شوانگ نے کہا کہ بھارتی مرکز کے زیرانتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں چین کے کچھ علاقوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

شوانگ کے مطابق بھارتی حکومت نے جموں و کشمیر اور لداخ کوبھارتی مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے طور پر قیام کا اعلان کیا ہے جس میں چین کے کچھ علاقوں کو شامل کیا گیا ہے۔ چین اس فیصلے کی مخالفت کرتا ہے۔

مقبوضہ جموں و کشمیر، صدر راج ختم، نوٹیفیکیشن جاری

شوانگ نے بھارتی حکومت اس فیصلہ کو ‘غیر قانونی’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ کسی بھی طرح سے کارآمد نہیں ہے۔ بھارت اس حقیقت کو فراموش نہیں کرسکتا ہے کہ یہ علاقہ چین کے اصل کنٹرول میں ہے۔

مقبوضہ جموں و کشمیر، نئے لیفٹیننٹ گورنر کون ہیں؟

شوانگ کے بقول چین نے بھی مسئلہ کشمیر پر اپنا موقف واضح کیا ہے۔ مسئلہ کشمیر پرانا اور متنازع مسئلہ ہے اور اسے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی بنیاد پر مناسب اور پر امن طریقے سے حل کیا جانا چاہیے۔

واضح رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت آج جمعرات 31اکتوبر کو ختم ہو گئی ہے اور اب مقبوضہ جموں و کشمیر دو خطوں، لداخ اور جموں و کشمیر میں تقسیم ہوگیا ہے۔

یاد رہے کہ 5 اگست کو مودی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کر دیا تھا اور ریاست کو دو علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

Shares: