منشیات کیس،رانا ثناءاللہ کے ریمانڈ میں ایک بار پھر ہوئی توسیع

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی و سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کو انسداد منشیات کی عدالت میں پہنچا دیا گیا، اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں، منشیات کیس کی سماعت ہوئی.،

منشیات سمگلنگ کیس میں جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر رانا ثناء اللہ کو ڈیوٹی جج خالد بشیر کے روبرو پیش کیا گیا، رانا ثناء اللہ کے وکیل نے استدعا کی کہ ان کی گاڑی کی سپرداری کی درخواست پر کارروائی شروع کی جائے۔ عدالت نے وکیل کو باور کروایا کہ وہ صرف اہم نوعیت کے معاملات کی سماعت کر سکتے ہیں، انسداد منشیات کی عدالت کے جج کا تقرر ہو گیا ہے، وہی اس پر باقاعدہ کارروائی کریں گے۔

رانا ثناء اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع 14 روز کی توسیع کر دی گئی ،عدالت نے رانا ثنا اللہ کو 16 نومبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا

رانا ثناء اللہ ایک بار پھرمشکل میں پھنس گئے، حکومت نے اب کیا کیا؟ جان کر ہوں حیران

رانا ثناء اللہ کیس کی سماعت کرنیوالے جج کا تبادلہ، ضمانت کیس کی سماعت ملتوی

رانا ثناء اللہ نے سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کوجیل سے لکھا خط، کیا کہا؟

اس موقع پر رانا ثناء اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آزادی مارچ اپنے مقاصد میں کامیاب ہوگا۔ ہر محب وطن شہری کو آزادی مارچ میں شریک ہونا چاہیے ۔تمام مسلم لیگ ن کے کارکن اسلام آباد کے دھرنے میں شریک ہوں۔

رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ ٹرین حادثے کے بعد وزیراعظم عمران خان اور شیخ رشید کو استعفی دینا چاھیئے

رانا ثناء اللہ کے خلاف درج ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ جب رانا ثناء اللہ کو روکا گیا تو انہوں نے بدتمیزی کی اور گریبان پکڑے، رانا ثناء اللہ نے ناجائز اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے منشیات سمگل کرنے کی کوشش کی، رانا ثناء اللہ کی گاڑی سے 21 کلو منشیات ملی جس میں سے 15 کلو ہیروئن بھی شامل تھی، رانا ثناء اللہ کے خلاف مخبر کی اطلاع پر کاروائی کی گئی مخبرنےاطلاع دی کہ راناثنااللہ کی گاڑی میں منشیات ہے.

Shares: