رانا ثناء اللہ کی درخواست ضمانت، عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا

0
33
rana sanaullah

رانا ثناء اللہ کی درخواست ضمانت، عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق منشیات برآمدگی کیس میں مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسملبی راناثنااللہ کی درخواست ضمانت مسترد کر دی گئی،انسداد منشیات عدالت نے محفوظ فیصلہ سنادیا، عدالت نے فریقین کے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا.

رانا ثناء اللہ کی جانب سے انکے وکیل فرہاد علی شاہ عدالت مین پیش ہوئے تھے.

رانا ثناء اللہ کے وکیل فرہاد شاہ نے کہا کہ پہلے جج کو ضمانت درخواست کی جنہیں سماعت کے دوران تبدیل کر دیا گیا، ڈیوٹی جج نے درخواست ضمانت مسترد کی،اے این ایف نے موقع پر کوئی کاروائی نہیں کی گئی،3 بج کر 25 منٹ پر گاڑی کو ٹال پلازہ پر روکا جبکہ دس منٹ میں وہ پنجاب یونیورسٹی کینال تک پہنچ چکی تھی۔ایف آئی آر کو پڑھنے میں دس منٹ لگ گئے تو موقع پر لڑائی جھگڑا و برآمدگی کب ہوئی۔ صرف چھے لوگوں کے نام پتے ولدیت لکھنے میں کہیں زیادہ وقت۔لگ جاتا ہے۔

درخواست گزار رانا ثناءا للہ کے وکیل نے مزید کہا کہ رانا ثناءاللہ چار ماہ سے جیل میں ہیں۔ دل کے مریض کو بطور سزا تو جیل میں نہیں رکھ سکتے۔رانا ثناءاللہ ہمیشہ بلڈ پریشر کا آپریٹس رکھتے ہیں۔ جو برآمدگی میں ہے۔یہ کیس تو مزید تفتیش کا ہے۔ کہیں فرار نہیں ہو سکتے۔ رانا ثناءاللہ اپنا پاسپورٹ دینے کو تیار ہیں۔ بے شک نام ای سی ایل پر ڈال دیں۔ لیکن ضمانت پر رہا کریں۔

سرکاری وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ رانا ثناءاللہ کے وکیل نے کوئی نئی گراؤنڈ نہیں دی۔ یہ دس منٹ میں موقع سے کینال تک پہنچنے کی باتیں کر رہے ہیں۔ یہ سب ٹرائل کی باتیں ہیں۔ جنہیں ضمانت میں نہیں دیکھا جا سکتا۔ ان سب باتوں پر پہلے ہی عدالت ضمانت کا فیصلہ کر چکی ہے۔ یہ فریش گراؤنڈ ضمانت کے لیے نہیں ہو سکتی۔

اے این ایف کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ صرف سیف سٹی کے کیمرے کی تصویر پر عدالت نے فیصلہ نہیں کرنا۔ یہ تصویر درست شہادت تصور نہیں کی جا سکتی۔ یہ تصویر 38 دن کے بعد مانگی گئی۔ یہ تصویر درست نہیں ہے۔

پراسیکیوٹر نے کہا کہ اس تصویر کے درست ہونے پر ہمیں اعتراض ہے۔ جس پر زاہد بخاری وکیل رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سرکاری وکلا کو پتہ نہیں کہ وہ کیا بات کر رہے ہیں۔ دونوں سرکاری۔وکلا ایک دوسرے کی نفی کر رہے ہیں۔کیا یہ کسی نتھو نے تصویر بنائی یا کسی کارخانے میں بنی۔ یہ تصاویر عدالت کے کہنے پر سرکاری محکمے نے ہمیں دی۔

رانا ثناء اللہ ایک بار پھرمشکل میں پھنس گئے، حکومت نے اب کیا کیا؟ جان کر ہوں حیران

رانا ثناء اللہ کیس کی سماعت کرنیوالے جج کا تبادلہ، ضمانت کیس کی سماعت ملتوی

رانا ثناء اللہ نے سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کوجیل سے لکھا خط، کیا کہا؟

رانا ثناء اللہ کے خلاف درج ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ جب رانا ثناء اللہ کو روکا گیا تو انہوں نے بدتمیزی کی اور گریبان پکڑے، رانا ثناء اللہ نے ناجائز اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے منشیات سمگل کرنے کی کوشش کی، رانا ثناء اللہ کی گاڑی سے 21 کلو منشیات ملی جس میں سے 15 کلو ہیروئن بھی شامل تھی، رانا ثناء اللہ کے خلاف مخبر کی اطلاع پر کاروائی کی گئی مخبرنےاطلاع دی کہ راناثنااللہ کی گاڑی میں منشیات ہے.

Leave a reply