بابری مسجد فیصلہ، پاکستان میں ہندو بھارت کے خلاف میدان میں آ گئے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان ہندو کونسل نے ایودھیا بابری مسجد تنازعہ کے حوالے سے بھارتی سپریم کورٹ فیصلے کو شرمناک قرار دے دیا۔

سرپرست اعلی اور ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار وانگوانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بارہ ربیع الاول کے موقع پر ایسے شرمناک فیصلے سے مذہبی ہم آہنگی کی کوششوں کو دھچکا پہنچا۔ کرتار پور افتتاح کے موقع پر بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ بہت افسوس ناک ہے،بھارتی سپریم کورٹ فیصلے سے شدت پسندی میں اضافے کا خدشہ ہے،پاکستانی ہندو کمیونٹی بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر دکھی ہے،

ڈاکٹر رمیشن کمار نے کہا کہ شری رام چندر کی تعلیمات امن پسندی، انسانیت اور بھلائی پر مشتمل ہیں، شری رام کبھی نہیں چاہیں گے کہ انکے پیروکار انکے نام پر اللہ کا گھر ڈھائیں، ایسے غلط اقدام مذہب کی بدنامی اور خدا کے غضب کا باعث بنتے ہیں۔ڈاکٹر رمیش کمار نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں شدت پسندی کے رحجان پر تشویش ہے، بھارت میں شدت پسندی کی بناء پر پرامن ہندو دھرم کو ہندوتوا  ہندو ٹیررازم کہا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج انسانیت کا درد رکھنے والے ہر انسان کی دل آزاری ہوئی ہے،  پاکستان ہندو کونسل کا بابری مسجد ایشو پر اصولی موقف ہے.

بابری مسجد فیصلہ،سنی وقف بورڈ کے وکیل نے کیا اہم اعلان

سکھوں کی خوشیوں میں آج رنگ میں بھنگ ڈالی گئی،شاہ محمود قریشی

بابری مسجد،ہندوؤں کے خلاف فیصلہ جاتا تو ہندو دہشت گرد سپریم کورٹ میں گھس جاتے

بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کے حوالہ سے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ سنی وقف بورڈ کو5 ایکڑمتبادل زمین دی جائے ،مسجد کےلیےمسلمانوں کو متبادل زمین دی جائے گی،ہندووَں کوبھی متبادل مشروط زمین دی جائےگی،

بھارتی سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ ایودھیا زمین کسی بھی فریق کو نہیں دی گئی،بھارتی سپریم کورٹ نے مسلمانوں کو متبادل زمین دینے کا حکم دیا،متنازع زمین کا صحن ہندوَں کو دینے کا حکم دیا،متنازع زمین رام بھومی نیاس کو دے دی گئی،متنازعہ علاقے میں مندر تعمیر کیا جائے گا،

بابری مسجد فیصلہ، گورنر پنجاب کا ردعمل بھی سامنے آ گیا

Shares: