خدا کے لئے ہمیں یہ کام کرنے دو، مولانا نے آزادی مارچ میں کس خواہش کا اظہار کر دیا

0
40

خدا کے لئے ہمیں یہ کام کرنے دو، مولانا نے آزادی مارچ میں کس خواہش کا اظہار کر دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آزادی مارچ میں منعقدہ سیرت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان عظیم مقاصد کیلئے حاصل کیاگیا،لاکھوں لوگوں نے قربانیاں دیں،جائز جمہوری اور آئین کی حکومت چاہتے ہیں،پاکستان کے مستقبل کو روشن کرنا چاہتے ہیں، پاکستان جن مقاصد کیلئے حاصل کیا گیا تھا کچھ بھی نہیں پایا، آج ہم آئین سے بہت دور چلے گئے ہیں،ہرادارہ اپنے کام سے کام رکھے توپھرکوئی جھگڑا نہیں، خدا کیلئے ہمیں آئین وقانون کے دائرے میں رہنے دو،

آزادی مارچ میں سیرت کانفرنس، مولانا نے اہم اعلان کر دیا، کارکنان کے لبیک کے نعرے

مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ملک ہمارا ہے اورہم کسی کے غلام نہیں بن سکتے،جہاں آئین سبوتاز ہوتا ہے پھر وہ ملک نہیں رہتا،یہ عوام حضور ﷺکی ناموس پرقربان ہونے کو تیارہیں،عوام ناموس رسالت ﷺقانون سے کھیلنے کی اجازت نہیں دے سکتے ،قدم قدم مغربی دنیاکی غلامی کی جارہی ہوتی ہے،آج ہم بطورقوم کس کی پیروی کررہے ہیں؟

آزادی مارچ کا ایک فرد دن میں کتنی روٹیاں کھاتا ہے؟ حیران کن خبر،دل تھام کر پڑھئے

مذاکرات کرنے ہیں تو استعفیٰ لاؤ، استعفیٰ کا بھی مطالبہ اور اداروں کی منتیں بھی، مولانا کا خطاب

مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت نے آج ہی بابری مسجد کافیصلہ مسلمانوں کیخلاف دیا،کرتار پور راہداری کے پیچھے مقاصد کیا تھے؟ ،ہم دنیامیں سراٹھا کرعزت والی قوم بننا چاہتے ہیں،

آزادی مارچ کے ڈی چوک جانے پر اعتراض کیوں؟ مولانا فضل الرحمان رو پڑے

ہجوم آگے بڑھا توتمہارے کنٹینرزکوماچس کی ڈبیا کیطرح اٹھا کرپھینک دیگا،مولانا کی دھمکی

واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کے شرکاء اسلام آباد میں پشاور موڑ کے قریب جمع ہیں، حکومت اور آزادی مارچ کے درمیان مذاکرات کے بعد جو معاہدہ طے پایا ہے اس کے مطابق آزادی مارچ کے شرکا ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مختص کردہ مقام تک ہی محدود رہیں گے۔

آزادی مارچ کا ایک فرد دن میں کتنی روٹیاں کھاتا ہے؟ حیران کن خبر،دل تھام کر پڑھئے

مولانا فضل الرحمان کو 10 روز اسلام آباد میں ہو گئے،الیکشن کمیشن آف پاکستان مولانا کو دھاندلی کے الزامات پر جواب دے چکا ہے، پاک فوج کے ترجمان بھی آزادی مارچ پر اپنا موقف سامنے لا چکے ہیں، حکومت کی طرف سے بھی درمیانی راستہ کی تلاش ہے اور اب حکومت سے زیادہ مولانا کو درمیانی راستہ کی تلاش ہے، بلاول اور ن لیگ نے مولانا کو بند گلی میں پھنسا دیا، اگر استعفیٰ کا مطالبہ سامنے رکھ کر مولانا چار برس بھی بیٹھے رہیں تو وہ عمران خان انہیں دینے کو تیار نہیں.

Leave a reply