منشیات کیس، رانا ثناء اللہ کی درخواست ضمانت پر سماعت کہاں‌ ہو گی؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق منشیات اسمگلنگ کیس ،رانا ثنااللہ کی ضمانت پررہائی کی درخواست پرسماعت آج ہو گی ،لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس چودھری مشتاق احمد کیس کی سماعت کریں گے،رہنمامسلم لیگ ن راناثنااللہ نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت دائر کر رکھی ہے،رانا ثنااللہ کی درخواست میں اے این ایف کے تفتیشی افسر کو فریق بنایا گیا ہے

قبل ازیں منشیات برآمدگی کیس میں مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسملبی راناثنااللہ کی درخواست ضمانت انسداد منشیات عدالت نے مسترد کر دی تھی،رانا ثناء اللہ کی جانب سے انکے وکیل فرہاد علی شاہ عدالت مین پیش ہوئے تھے.

رانا ثناء اللہ کے وکیل فرہاد شاہ نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ پہلے جج کو ضمانت درخواست کی جنہیں سماعت کے دوران تبدیل کر دیا گیا، ڈیوٹی جج نے درخواست ضمانت مسترد کی،اے این ایف نے موقع پر کوئی کاروائی نہیں کی گئی،3 بج کر 25 منٹ پر گاڑی کو ٹال پلازہ پر روکا جبکہ دس منٹ میں وہ پنجاب یونیورسٹی کینال تک پہنچ چکی تھی۔ایف آئی آر کو پڑھنے میں دس منٹ لگ گئے تو موقع پر لڑائی جھگڑا و برآمدگی کب ہوئی۔ صرف چھے لوگوں کے نام پتے ولدیت لکھنے میں کہیں زیادہ وقت۔لگ جاتا ہے۔

درخواست گزار رانا ثناءا للہ کے وکیل نے مزید کہا کہ رانا ثناءاللہ چار ماہ سے جیل میں ہیں۔ دل کے مریض کو بطور سزا تو جیل میں نہیں رکھ سکتے۔رانا ثناءاللہ ہمیشہ بلڈ پریشر کا آپریٹس رکھتے ہیں۔ جو برآمدگی میں ہے۔یہ کیس تو مزید تفتیش کا ہے۔ کہیں فرار نہیں ہو سکتے۔ رانا ثناءاللہ اپنا پاسپورٹ دینے کو تیار ہیں۔ بے شک نام ای سی ایل پر ڈال دیں۔ لیکن ضمانت پر رہا کریں۔

سرکاری وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ رانا ثناءاللہ کے وکیل نے کوئی نئی گراؤنڈ نہیں دی۔ یہ دس منٹ میں موقع سے کینال تک پہنچنے کی باتیں کر رہے ہیں۔ یہ سب ٹرائل کی باتیں ہیں۔ جنہیں ضمانت میں نہیں دیکھا جا سکتا۔ ان سب باتوں پر پہلے ہی عدالت ضمانت کا فیصلہ کر چکی ہے۔ یہ فریش گراؤنڈ ضمانت کے لیے نہیں ہو سکتی۔

اے این ایف کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ صرف سیف سٹی کے کیمرے کی تصویر پر عدالت نے فیصلہ نہیں کرنا۔ یہ تصویر درست شہادت تصور نہیں کی جا سکتی۔ یہ تصویر 38 دن کے بعد مانگی گئی۔ یہ تصویر درست نہیں ہے۔

پراسیکیوٹر نے کہا کہ اس تصویر کے درست ہونے پر ہمیں اعتراض ہے۔ جس پر زاہد بخاری وکیل رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سرکاری وکلا کو پتہ نہیں کہ وہ کیا بات کر رہے ہیں۔ دونوں سرکاری۔وکلا ایک دوسرے کی نفی کر رہے ہیں۔کیا یہ کسی نتھو نے تصویر بنائی یا کسی کارخانے میں بنی۔ یہ تصاویر عدالت کے کہنے پر سرکاری محکمے نے ہمیں دی۔

رانا ثناء اللہ ایک بار پھرمشکل میں پھنس گئے، حکومت نے اب کیا کیا؟ جان کر ہوں حیران

رانا ثناء اللہ کیس کی سماعت کرنیوالے جج کا تبادلہ، ضمانت کیس کی سماعت ملتوی

رانا ثناء اللہ نے سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کوجیل سے لکھا خط، کیا کہا؟

رانا ثناء اللہ کے خلاف درج ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ جب رانا ثناء اللہ کو روکا گیا تو انہوں نے بدتمیزی کی اور گریبان پکڑے، رانا ثناء اللہ نے ناجائز اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے منشیات سمگل کرنے کی کوشش کی، رانا ثناء اللہ کی گاڑی سے 21 کلو منشیات ملی جس میں سے 15 کلو ہیروئن بھی شامل تھی، رانا ثناء اللہ کے خلاف مخبر کی اطلاع پر کاروائی کی گئی مخبرنےاطلاع دی کہ راناثنااللہ کی گاڑی میں منشیات ہے.

Shares: