مزید دیکھیں

مقبول

بھارتی پولیس کے تشدد کا نشانہ بننے والے 72 سالہ حامد نے سنائی افسوسناک داستان

بھارتی پولیس کے تشدد کا نشانہ بننے والے 72 سالہ حامد نے سنائی افسوسناک داستان

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں متنازعہ شہریت ایکٹ کے خلاف مسلمان احتجاج کر رہے ہیں تو دوسری جانب مودی سرکار اور بی جے پی کے مسلح دہشت گرد نہ صرف مسلمانوں کا قتل عام کر رہے ہیں انہیں ڈرا دھمکا رہے ہیں بلکہ تشدد کرنے کے ساتھ چادر و چاردیواری کا تقدس بھی پامال کر رہے ہیں.

اسی حوالہ سے بھارتی ریاست اترپردیش کے علاقے مظفر نگر کے رہائشی 72 سالہ حاجی حامد حسن نے اپنی داستان میڈیا کو سنائی جس میں انہوں نے بتایا کہ تقریبا 30 بھارتی پولیس کے جوان جن میں سے کچھ سادہ لباس میں بھی تھے‘ جمعہ کے روز ان کی دو منزلہ عمارت میں داخل ہوئے اور توڑ پھوڑ شرو ع کردی۔ پولیس والوں نے انہیں بندوق سے پیٹا جب مزاحمت کی تو لاٹھیوں سے مارا گیا،پولیس والوں نے گھر میں توڑ پھوڑ کی‘ واش بسن توڑ دیا‘ باتھ روم کا ساز وسامان برباد کردیا‘ پلنگ، فرنیچر‘ فریج‘ واشنگ مشین اور تمام ضروری سامان تباہ کردیا۔

حامد حسن جن کی داڑھی سفید ہے اور بھارتی پولیس کے تشدد کے نشان ان کے جسم پر واضح تھے کا کہنا تھا کہ میں نے رحم کی بھیک مانگی مگر وہ بڑے بے رحم ہوگئے تھے۔ بھارتی پولیس نے دوران تشدد مجھ سے کہا کہ مسلمانوں کے پاس دوہی مقام ہیں پاکستان یا قبرستان۔

حاجی حامد حسن کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی پولیس کے غنڈوں نے گھر کی ہر چیز تباہ کرنے کے بعد پانچ لاکھ روپے نقدی، زیور لوٹ لئے، زیور میں نے اپنی دو بچیوں کی شادی کے لئے بنوا کر رکھے ہوئے تھے جو بی جے پی کے غنڈے لے گئے. پولیس اہلکار جب گھر میں آئے تو میں نے خواتین کو ایک کمرے میں بند کر دیا تا ہم پولیس نے اس کمرے کا تالہ توڑا اور خواتین کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا، میرے بیٹے شاہد کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا اس کا قصور اتنا تھا کہ اسنے متازعہ شہریت بل کے خلاف احتجاج میں حصہ لیا تھا.

رواں ماہ کی 11 تاریخ کو منظور کیے گئے کالا قانون کے خلاف بھارت بھر میں شدید احتجاج جاری ہے، لاکھوں افراد ملک کی مختلف ریاستوں میں احتجاج کر رہے ہیں جبکہ اس دوران پولیس کے ساتھ جھڑپوں کے دوران 29 مظاہرین ہلاک ہو چکے ہیں سب سے زیادہ ہلاکتیں ریاست اتر پردیش میں ہوئی ہیں۔

احتجاج میں حصہ کیوں لیا؟ مودی سرکار کا غیر ملکی طالبعلم کیخلاف انتہائی اقدام

متنازعہ شہریت بل، دلہن نے بھی کیا مودی سرکار کے خلاف احتجاج

متنازعہ شہریت بل، بھارت میں اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف مقدمے درج

متنازعہ شہریت بل احتجاج، بھارتی پولیس نے درندگی کی سب حدیں عبور کر لیں، طلبا کو برہنہ کر کے……..

واضح رہے کہ بھارت کی طرف سے منظور کیے گئے قانون کالے قانون میں مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک رکھا جس میں سکھ، ہندو، عیسائی، جین، پارسائی سمیت دیگر لوگوں کو تو شہریت دی جائے گی جبکہ مسلمان اس فہرست میں شامل نہیں ہیں۔

مودی کے باپ کا ہندوستان تھوڑا ہی ہے؟ برقع پوش خواتین کا دیو بند میں مودی سرکار کو چیلنج

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan