میرشکیل الرحمان کی گرفتاری کیخلاف اہلیہ نے بڑا قدم اٹھا لیا، کہاں پہنچ گئی؟
باغی ٹی وی کی رہورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں میر شکیل الرحمان کی اہلیہ نے اپنے خاوند کی گرفتاری چیلنج کر دی
میر شکیل کی اہلیہ شاہینہ شکیل نے بیرسٹر اعتزاز احسن کی وساطت سے درخواست دائر کی،درخواست میں چیئرمین نیب، ڈی جی نیب، احتساب عدالت کے جج اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے،
درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ نیب نےمیرشکیل الرحمان کوگرفتارکرتے ہوئے 2019کی بزنس مین پالیسی کی خلاف ورزی کی، احتساب عدالت کے جج نے جسمانی ریمانڈکے تحریری حکم میں وجوہات بیان نہیں کیںڈی جی نیب نے ملزم کی گرفتاری سے قبل چیئرمین نیب سے قانونی رائے نہیں لی،
درخواست میں الزام عائد کیا گیا کہ نیب کا طے شدہ منصوبہ تھا کہ میر شکیل الرحمان کو گرفتار کر لیا جائے،گرفتاری کا اقدام نیب کے دائرہ اختیار سے تجاوز قرار دے کرکالعدم کیا جائے،احتساب عدالت کا جسمانی ریمانڈ دینے حکم غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے، میر شکیل کی نیب گرفتاری اور حراست کو غیر قانونی قرار دے کر ڈسچارج کیا جائے،
احتساب عدالت نے دیا میر شکیل الرحمان کا جسمانی ریمانڈ، کتنے روز کا ؟
واضح رہے کہ میر شکیل الرحمان کوچند روز قبل گرفتار کیا گیاتھا ، بعد ازاں انہیں احتساب عدالت مین پیش کیا گیا جہاں عدالت نے میر شکیل الرحمان کو 11 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالہ کر دیا
عدالت میں سماعت کے بعد میر شکیل کی گرفتاری کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں میر شکیل الرحمان حوالات میں کھڑے ہیں، اس تصویر پر چیئرمین نیب نے اب نوٹس لیا ہے، یہ تصویر کس نے لیک کی؟ اس کا پتہ لگانے کا حکم دے دیا گیا ہے. سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ میر شکیل حوالات میں کھڑے ہیں اور انکے پیچھے بیڈ بھی نظر آ رہا ہے
واضح رہے کہ جیو جنگ کے مالک اورنواز شریف کے یارخاص میر شکیل الرحمن بالآخرقانون کی گرفت میں آہی گئے، گزشتہ روز نیب نے میر شکیل کو گرفتار کیا تھا،جیو،جنگ پرنوازشریف کی نوازشات،لاہورکی قیمتی ترین 54 کنال اراضی کا تحفہ ،نیب نے میرشکیل کونیب آفس بلایا جہاں وہ سوالات کے جوابات نہ دے سکے جس پرنیب نے میر شکیل الرحمن کو گرفتار کرلیا ،اطلاعات کےمطابق قومی احتساب بیور(نیب) نے جنگ گروپ کے مالک میر شکیل الرحمن کو 54 کنال غیر قانونی اراضی کیس میں کل 12 مارچ کو طلب کیا تھا۔ اور سوالات کے جوابات نہ دینے پر گرفتار کر لیا
اس سے قبل میر شکیل 5 مارچ کو پہلی مرتبہ اس کیس میں پیش ہوئے تھے، اس پیشی کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔ میر شکیل نے پہلی پیشی میں تین ملازم اور دو بچے نیب دفتر ساتھ لے جانے کی درخواست کی تھی تاہم ملازم ساتھ لانے کی درخواست مسترد کردی گئی تھی اور بچوں کو نیب دفتر میں داخلے کی اجازت دی گئی۔
میر شکیل سے استقبالیہ پر شناختی کارڈ لیا گیا اور اندراج رجسٹر پر دستخط کروائے گئے جس کے بعد انھیں کمرہ نمبر 2 میں لے جایا گیا جہاں اس سے قبل نواز شریف اور شہباز شریف سے بھی تفتیش ہو چکی ہے