ایران پر معاشی پابندیاں، کشمیر میں کرفیو،وزیرخارجہ میدان میں آ گئے، کس کو لکھا خط

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عالمی کرونا وبائی چیلنج کے تناظر میں، ترقی پذیر ممالک کو درپیش شدید معاشی مسائل، ایران پر عائد معاشی پابندیوں کے خاتمے اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی تشویشناک صورتحال کی طرف اقوام عالم کی توجہ مبذول کروانے کیلئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے یورپی یونین کو خط لکھا ہے

یورپی یونین کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ہم سب آگاہ ہیں کہ کورونا وائرس ایک عالمی وباءکی شکل اختیار کرچکا ہے جس سے دنیا کا تقریبا ہر ملک متاثر ہے۔ پوری انسانیت کے لئے یہ انتہائی مشکل وقت ہے لہذا یہ انتہائی اہم ہے کہ عالمی برادری اس عفریت سے نمٹنے میں ہاتھ بٹائے۔

کورونا انسانیت کے لئے ایک بحران ہے اور اس کے اثرات خاص طورپر ترقی پزیر ممالک کے لئے تباہ کن ہیں کیونکہ انہیں معاشی مشکلات کا سامنا ہے اور ان میں نادار طبقات موجود ہیں۔ معاشرے کے سب سے زیادہ شکار ہونے والے یہ طبقات کورونا سے سب سے زیادہ نشانہ بننے کا خدشہ ہے۔

ہمارے تمام ممالک اس عالمی وباءسے نبرد آزما ہونے کے لئے پوری کوششیں کررہے ہیں۔ دو ایسے معاملات ہیں جن کی طرف میں آپ کی توجہ بطور خاص مبذول کرانا چاہتاہوں۔ اول معاملہ ایران سے متعلق ہے جو اس وقت عائد پابندیوں کی بناءپر کورونا کی وباءپر موثر انداز میں قابو پانے میں کامیاب نہیں ہوپارہا۔ وزیراعظم عمران خان نے کورونا کے نتیجے میں درپیش انسانی مسئلہ کے تناظر میں ایران پر عائد پابندیاں اٹھانے پر زور دیا ہے۔ بلاشبہ ہم یقین رکھتے ہیں کہ عالمی برادری ایران میں قیمتی انسانی جانیں بچانے کے لئے مطلوبہ انسانی معاونت کے لئے ہنگامی اقدامات کرے گی۔

دوسرا معاملہ یہ ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے عالمی اتحاد اوربھائی چارے اور کمزور طبقات کو بچانے کے لئے توجہ مرکوز کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیاہے۔ اپنے حصے کے طورپر وزیراعظم عمران خان نے ترقی پزیر ممالک پر سے قرض کا بوجھ کم کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے تاکہ ترقی پزیر ممالک اپنے وسائل انسانی جانیں بچانے اور معاشی بدحالی کی بہتری کے لئے بروئے کار لاسکیں۔

تیسری بات یہ ہے کہ 5 اگست2019 کے یک طرفہ اور غیرقانونی اقدامات کے نتیجے میں اب تک آٹھ ماہ میں بطور خاص بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال انتہائی ابتر ہے۔ بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کورونا وائرس کے واقعات نے اس عجلت میں مزید اضافہ کردیا ہے کہ عائد قدغنیں فوری ختم کی جائیں تاکہ طبی اور دیگر ضروری سپلائیز کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔پوری دنیا کورونا کے بحران سے نمٹنے کے لئے موثر اقدامات کررہی ہے جبکہ کشمیری عوام کی حالت زار بدستور وہی ہے جو بہتری کی متقاضی ہے۔

یہ اہم معاملات ہیں جن پر عالمی برادری کے گہرے تدبر اور ضروری اقدامات ناگزیر ہیں تاکہ عوام کی مشکلات کا ازالہ ممکن ہوسکے۔ ہماری مخلصانہ امید ہے کہ یورپی یونین کے وزراءخارجہ کے اجلاس میں ان امور پر سنجیدہ غور ہوگا جن کی 23 مارچ 2020 کو وڈیو کانفرنس ہونے جارہی ہے۔ جی سیون وزارتی اجلاس بھی ایک اہم موقع ہوگا جس میں عالمی برادری کی جانب سے ان چیلنجوں پر ردعمل سامنے آئے گا۔

میری دردمندانہ معروضات انسانیت کو درپیش ان فوری سنگین مسائل کا حل تلاش کرنے میں ایک سنگ میل ثابت ہوں گی اور اس ضمن میں اقدامات کثیر القومیتی کوششوں کی اہمیت پر اعتماد کی بحالی کا باعث بنیں گے۔

میری جانب سے نیک تمناوں کو قبول فرمائیں

چین سے پھیلنے والا خطرناک کرونا وائرس نے دنیا بھر میں تباہی مچا دی، کرونا وائرس دنیا کے 192 ممالک میں پہنچ چکا، کرونا سے دنیا میں ہلاکتوں کی تعداد 14 ہزار 686 ہو گئی

دنیا بھر میں کرونا سے 3 لاکھ 38 ہزار 724 افراد متاثر ہیں۔ اٹلی میں مرنے والوں کی تعداد 5 ہزار چار سو 76 ہوگئی،جبکہ 59ہزار ایک سو اڑتیس افراد متاثر ہیں، تین ہزار افراد کی حالت تشویشناک ہے۔
۔
امریکا میں کرونا سے مرنے والوں کی تعداد 451 ہوگئی جبکہ متاثرین کی تعداد 34 ہزار سات سو 17 ہے۔ نیویارک میں کرونا مریضوں کی تعداد دنیا بھر کے مریضوں کی تعداد کا پانچ فیصد ہوگئی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیلی فورنیا کو انتہائی آفت زدہ قراردے دیا، انہوں نے خود کو وارٹائم کا صدر قراردے دیا۔ امریکی سینیٹر رینڈ پال میں بھی کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔

چین میں کرونا سے مرنے والوں کی تعداد 3270 ہے۔ اسپین میں کرونا سے 1772افراد ہلاک ہوگئے۔ ایران میں کرونا سے مرنے والوں کی تعداد 1685 ہے۔ فرانس میں 674 افراد، جنوبی کوریا میں 111، برطانیہ میں کرونا سے 251 افراد ہلاک ہوئے۔ جرمنی میں ہلاکتوں کی تعداد 94 ہے۔ چانسلر انجلا مرکل بھی قرنطینہ میں چلی گئی ہیں۔

کرونا وائرس، سندھ حکومت نے انتہائی اقدامات کا فیصلہ کر لیا،بین الصوبائی بارڈر ہوں گے بند

گائے کا پیشاب پینے سے کرونا وائرس ہو گا ختم،ہندو مہاسبھا کے صدر کے علاج پر سب حیران

بھارت میں کرونا کے 44 مریض، مندر میں بتوں کو بھی ماسک پہنا دیئے گئے

ملک بھر میں کرفیو، تبلیغی جماعتوں کی تشکیل جاری، کیا تبلیغی جماعت مسجدیں بند کروانا چاہتی ہے؟

کرونا وائرس سے بچاؤ کے لئے احتیاطی تدابیر کے طور پرسندھ میں لاک ڈاؤن کا آغاز ہو گیا، شہریوں کے سفر اور جمع ہونے پر پابندی ہو گی،اور سرکاری احکامات کی خلاف ورزی پر قید وجرمانہ ہو گا۔ صوبے میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 333 ہو گئی، پنجاب میں 225، خیبرپختونخوا میں31 مریض سامنے آئے، ملک بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 776 تک جا پہنچی۔ بلوچستان اور گلگت بلتستان میں کرونا سے پہلی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے

Shares: