پہلے یہ کام کرلیں، کروناوائرس کے حوالے مبشر لقمان نے اہم باتیں کہہ دیں
باغی ٹی وی : سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان نے اپنے یو ٹیوب چینل پر تازہ ویڈیو میں کہا ہےکہ آخر کار جس چیز کا شدت سے مطالبہ کیا جا رہا تھا کہ ملک کو لاک ڈاؤن کیا جائے اس کے احکامات جاری کردیے گئے. لیکن یہ سب بہت پہلے کرلینا چاہیے تھا. اصل کام جو بارڈر سیل کرنے تھے ان کو سیل نہیں کیا گیا . ایران سے جو زائرین آرہے تھے ان کو بلا روک ٹوک آنے دیا گیا اور پھر ان کو جس قرنطینہ سینٹرز میں رکھا گیا وہاں تو نہ بھی کسی کو کروناہو تو تب بھی ہو جانا تھا.اسی طرح سعودی سے جو لوگ آئے انہیں آئسولیٹ نہیںکیا گیا انہوں نے بھی ملک میں کورونا کو پھیلایا .اور نتیجہ ہمارے سامنے ہے
سینئر اینکر پرسن نے کہا کہ 22 کروڈ کی آبادی میں لوگوں کے ٹیسٹ بہت کم مقدار میںہو رہے ہیں اس لیے یہ تعداد سینکڑوں میںہے . انہوں نے کہا کہ جو ٹیسٹکیے جارہے ہیںان کا تناسب بہت زیادہ نکل رہا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ تعداد سینکڑوں میں نہیں ہزاروں میں ہے .
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس سے لڑتے ہوئے ڈاکٹر اسامہ نے جو جان قربان کی ہے ، ان کی عظمت کو سلام ہے . انہون نے کہا کہ ہمارے ڈاکٹرز ، پیرا میڈیکل سٹاف اور لیب ٹیکنیشنز اس وقت ہماری فرنٹ لائن بھی ہیں اور لاسٹ لائن بھی ہیں.ان کے درمیان اور کوئی نہیں ہے .
مبشر لقمان نے اس سلسلے میں اہم ایشو پر آواز اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا سے متاثر کچھ ہمارے صحافی بھائی بھی ہیں ، جن میں ہمارے سابق پیشہ ور ساتھی بھی ہیں. ان میں وہ لوگ بھی ہیں جن کی چھے چھے ماہ آٹھ آٹھ ماہ سے تنخواہیں رکی ہوئی ہیں.اب تو ان کو ان کی تنخواہ دے دی جائے چلو ساری نہیں تو دو دو ماہ کی دیے دیں،جو مالک یہ تنخواہیں روک کر رکھے ہوئے ہیں اس آٍفت کے وقت ہی خوف خدا کر لیں.انہوںنے کہا کہ اس ظلم پر کوئی صحافی تنظیم اے پی این ایس اور نہ کوئی اور بڑے بڑے ناموں والی صحافی تنظیمیں آواز ٹھائیں گی اور نہ ہی عثمان بزدار کچھ کہہ رہے ہیں. اوپر سے صحافیوں کو بلا کر پریس کانفرنسز کرائی جار ہی ہیں. نہ ان کی حفاظتی تدابیر کا خیال رکھا جاتا ہے .انہیںاس حالت میں ایکسپوز کیا جارہا ہے .
انہوں نے کہا کہ ہماری مرکزی اور صوبائی حکومتیں ایک پیچ پر نہیںہیں. ایک طرف لاک ڈاؤن ہو رہا ہے اور دوسری طرف عمران خان صاحب تعمیرات کے حوالے سے ریلف پیچکچ دے رہیں ہیں . اب یہ کام کیسے ہوگا اور لاک ڈاؤن کیسے عمل میںآئے گا. اور کہا جارہا ہے کہ میڈیا مثبت رول ادا کرے جبکہ میڈیا نے تو وہی رپورٹ کرنا ہے جو کچھ ہو رہا ہے، میڈیا کے کندھوں پر بندوق رکھ نہ چلائیں، اپنے معاملات درست کریں.
سیاسی جوڑ توڑ پر انہوں کہا کہ میری چڑیل نے خبر دی ہے کہ لندن میں شہباز شریف سے دو رابطے ہوئے ہیں. ایک فون پر او دوسرا ادھر جاکر اور انہیں کہا گیا ہے کہ واپس آجائیں اور اس بار کافی ڈویلپ منٹ رہی ہے.
مبشر لقمان نے کہا کہ جو لوگ سیاسی لیڈر تھے جنہیںہم نے ووٹ دیا اور جن کے ساتھ ریلیاںکی وہ ہمیں نظر نہیں آ رہے .
انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارا اتحاد یہ ہے کہ ہم الگ الگ ہوجائیں. سوشل دوری رکھیں، گھروں میں رہیں..جو عملہ کسی کے ماتحت ہے وہ اس سے گھر سے کام کرائے فون پر یا انٹرنیٹ پر کام کیا جاسکتا ہے ،انہوں نے مزید کہا کہ اپنے ماتحتوں کا خیال رکھنا ہماری ذمہ داری ہے . جان ہے تو جہان ہے . اس وائرس نے دنیا کے بڑے بڑے شہروں کو ویران کر دیا ہے . آئیں سب مل کر اس سے نبرد آزما ہوں. اللہ ہمیں اپنے حفظ و امان میںرکھے.








