میر شکیل الرحمان کی عدالت میں طبیعت خراب، وکیل بھی بدل لیا، جسمانی ریمانڈ کیوں چاہتے ہیں؟ عدالت کا استفسار
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جنگ،جیوکے ایڈیٹرانچیف میر شکیل الرحمان کیخلاف نیب کی درخواست پر احتساب عدالت میں سماعت ہوئی،میر شکیل الرحمان کو عدالت میں پیش کیا گیا
عدالت میں میر شکیل الرحمان کی طبیعت بگڑ گئی،جس پر جج جواد الحسن نے کہا کہ اگر آپ نے آکسیجن لینی ہے تو باہر چلے جائیں،
دوسری جانب میر شکیل الرحمان نے اپنا وکیل بدل لیا ہے، اب انکی جانب سے امجد پرویز ایڈوکیٹ عدالت مین پیش ہوئے، اس سے قبل اعتزاز احسن عدالت میں پیش ہوئے تھے،
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں کہا کہ ایل ڈی اے نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب نواز شریف کے حکم پر زمین دی،میر شکیل الرحمان کو جو زمین فراہم کی گئی وہ غیرقانونی طورپر ٹرانسفر کی گئی،ایل ڈی اے کے کچھ قواعد و ضوابط ہیں ان کا خیال نہیں رکھا گیا، اس وقت ایل ڈی اے سے یہ غلطی ہوئی کہ اس نے بیک وقت زمین میر شکیل الرحمان کے نام کرنیکا حکم دیا،میرشکیل الرحمان کوزمین تین مختلف جگہ پرالاٹ کی گئی،
عدالت نے کہا کہ رکارڈ دکھائیں اورعدالت کو بتائیں کب قبضہ ملا،پہلے ایل ڈی اے کو قبضہ ملے گا تب ہی ایل ڈی اے آگے زمین منتقل کرے گا، عدالت نے استفسار کیا کہ پٹواری نے ایل ڈی اے کو قبضہ کب دیا؟ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ سابق ڈی جی ایل ڈی اے اورمیرشکیل الرحمان کے رکارڈ کا جائزہ لینا ہے،عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کو جسمانی ریمانڈ اب کیوں چاہیے ؟ نیب نے کہا کہ سابق ڈی جی ایل ڈی اے نے کہا کہ وہ تمام رکارڈ دیکھ کرتفصیلی جواب دیں گے،سابق ڈی جی ایل ڈی اے نے کہا کہ انہیں تمام رکارڈ فراہم کردیں،
میر شکیل کے وکیل نے کہا کہ چیرمین نیب نے ذاتی طور پر میر شکیل الرحمان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا،
احتساب عدالت نے دیا میر شکیل الرحمان کا جسمانی ریمانڈ، کتنے روز کا ؟
واضح رہے کہ میر شکیل الرحمان کوچند روز قبل گرفتار کیا گیاتھا ، بعد ازاں انہیں احتساب عدالت مین پیش کیا گیا جہاں عدالت نے میر شکیل الرحمان کو 11 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالہ کر دیا
عدالت میں سماعت کے بعد میر شکیل کی گرفتاری کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں میر شکیل الرحمان حوالات میں کھڑے ہیں، اس تصویر پر چیئرمین نیب نے اب نوٹس لیا ہے، یہ تصویر کس نے لیک کی؟ اس کا پتہ لگانے کا حکم دے دیا گیا ہے. سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ میر شکیل حوالات میں کھڑے ہیں اور انکے پیچھے بیڈ بھی نظر آ رہا ہے
واضح رہے کہ جیو جنگ کے مالک اورنواز شریف کے یارخاص میر شکیل الرحمن بالآخرقانون کی گرفت میں آہی گئے، گزشتہ روز نیب نے میر شکیل کو گرفتار کیا تھا،جیو،جنگ پرنوازشریف کی نوازشات،لاہورکی قیمتی ترین 54 کنال اراضی کا تحفہ ،نیب نے میرشکیل کونیب آفس بلایا جہاں وہ سوالات کے جوابات نہ دے سکے جس پرنیب نے میر شکیل الرحمن کو گرفتار کرلیا ،اطلاعات کےمطابق قومی احتساب بیور(نیب) نے جنگ گروپ کے مالک میر شکیل الرحمن کو 54 کنال غیر قانونی اراضی کیس میں کل 12 مارچ کو طلب کیا تھا۔ اور سوالات کے جوابات نہ دینے پر گرفتار کر لیا
اس سے قبل میر شکیل 5 مارچ کو پہلی مرتبہ اس کیس میں پیش ہوئے تھے، اس پیشی کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔ میر شکیل نے پہلی پیشی میں تین ملازم اور دو بچے نیب دفتر ساتھ لے جانے کی درخواست کی تھی تاہم ملازم ساتھ لانے کی درخواست مسترد کردی گئی تھی اور بچوں کو نیب دفتر میں داخلے کی اجازت دی گئی۔
میر شکیل سے استقبالیہ پر شناختی کارڈ لیا گیا اور اندراج رجسٹر پر دستخط کروائے گئے جس کے بعد انھیں کمرہ نمبر 2 میں لے جایا گیا جہاں اس سے قبل نواز شریف اور شہباز شریف سے بھی تفتیش ہو چکی ہے