رمضان شوگر ملز کیس، حمزہ شہبازپر فرد جرم کیوں نہ عائد ہو سکی؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق احتساب عدالت لاہور میں مسلم لیگ ن کے رہنما شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت ہوئی،
کرونا وائرس کے خدشات کے پیش نظر ن لیگی رہنما حمزہ شہباز کو عدالت میں پیش نہ کیا جاسکا،جس کے باعث حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی ۔شہباز شریف کی جانب سے پلیڈر محمد نواز ایڈوکیٹ نے حاضری مکمل کروائی،بعد ازاں عدالت نے حمزہ شہباز کو فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کے لئے دوبارہ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت23 اپریل تک ملتوی کردی۔
احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے غیر قانونی اثاثہ جات کیس میں حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں تیرہ روز کی توسیع کردی۔
واضح رہے کہ رمضان شوگرملز کیس میں حمزہ شہباز کی ضمانت 6 فروری کو منظورہوئی تھی جبکہ حمزہ شہباز کی آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں درخواست ضمانت مسترد کر دی گئی تھی، حمزہ شہباز کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں، نیب نے انہیں لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت کی درخواست مسترد ہونے پر گرفتار کیا تھا.
مسلم لیگ ن کے رہنما، پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کی ضمانت منسوخی کے لئے نیب نے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا
نیب کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیکرضمانت منسوخ کی جائے۔ حمزہ شہباز کولوکل گورنمنٹ کو جاری 360 ملین کی رقم میں مبینہ کرپشن کے الزام میں گرفتارکیا گیا، یہ رقم نو کلومیٹر لمبے ویسٹ واٹر کی نکاسی کے منصوبہ کے لیے استعمال ہونا تھی، رمضان شوگر ملز کے منصوبہ کو عوامی منصوبہ ظاہر کیا گیا۔
نیب کی درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ حمزہ شہباز شریف کے خلاف شکایت آنے پر انکوائری کی گئی، تحقیقات سے ظاہر ہوا کہ وزیرِاعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے اپنےاختیارات کا ناجائزاستعمال کیا، شہباز شریف نے رمضان شوگر ملز کو سرکاری خزانے سے فائدہ پہنچایا۔ شہباز شریف نے دباؤ ڈال کر این او سی حاصل کیا، لاہور ہائیکورٹ نے حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا لہذا لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ضمانت منسوخ کی جائے
حمزہ شہباز کا فرنٹ مین بن گیا نیب میں وعدہ معاف گواہ،بیان ریکارڈ کروا دیا
مریم نواز کے وکلاء نے ہی مریم نواز کی الیکشن کمیشن میں مخالفت کر دی، اہم خبر
صرف اللہ کوجوابدہ ،کوئی کچھ بھی رائے رکھےانصاف کے مطابق فیصلہ دیں گے، عدالت کےحمزہ کیس میں ریمارکس
نیب نے احتساب عدالت میں رپورٹ جمع کروائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شہبازشریف فیملی نے اپنے مختلف ملازموں کے ناموں پرکمپنیاں بنا رکھی ہیں،منی لانڈرنگ کی رقوم بے نامی کمپنیوں میں منتقل کی جاتی رہیں ،اور ان بے نامی کمپنیوں سے شریف فیملی کے اکاؤنٹس میں رقم منتقل ہوتی رہی. نیب رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ نیب کو 10 غیرملکی منی ایکس چینجرزکا ریکارڈمل چکاہے، شہبازشریف، حمزہ،سلمان کوبرطانیہ کی 4 منی ایکس چینج سے رقوم منتقل ہوئیں، دبئی کی 6 منی ایکس چینج سے بھی رقوم منتقل کی گئیں۔ نیب رپورٹ کے مطابق شہبازشریف فیملی کو 10 کمپنیوں سے 37 کروڑبھیجے گئے