رحم دلی اور اسوہ رسول کو اپنی زندگی میں اپنائیں، رحمت ہی رحمت افطار ٹرانسمیشن

باغی ٹی وی : رحمت ہی رحمت افطار ٹرانسمیشن کے افطار پروگرام میں آج ” رحم دلی اللہ کی پسندیدہ خوبی ” کے عنوان سے گفتگو ہوئی ، جس کے آغاز میں سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا کہ رحم دلی ایک ایسی خوبی ہے جس کو اللہ تعالیٰ بہت پسند کرتے ہیں، رحمدلی صرف انسانوں پر ہی نہیں بلکہ جانوروں اور چرند پرند پر بھی کی جائے تو اللہ کو یہ ادا بہت پسند ہے اور رحمدل شخص اللہ کا پسندیدہ ہے . زمین پر بسنے والوں پر تم رحم کرو آسمان والا تم پر رحم کرے گا. رحم دلی کے اولین مستحق انسان ہیں . چاہے وہ مسلمان ہوں ، یا غر مسلم جو بھی تکلیف میں ہو اس پر رحم کھانا ، حسب استطاعت اس کی پریشانی اور مصیبت کو دور کرنا یہ رحم دلی ہے چاہے کوئی کافر ہو مشرک ہو دنیاوی طور پر اس پر رحم کھانا نیکی ہے .
اللہ تعالی چونکہ بہت رحم دل ہیں تو ہم اللہ سے یہی دعامانگتے ہیں‌ کہ وہ ہم پر رحم کرے نہ کہ انصاف ، کیونکہ اگر انصاف کیا تو ہم سب مارے جائیں گے ، اس لیے اللہ سے رحم کی دعا مانگتے ہیں. کہ وہ ہم پر ہر حال میں رحم کرے .
اس موضوع پر مزید بات کرتے ہوئے مبشر لقمان نے ایک بہت دل کو چھو جانے والا اپنا تجربہ شدہ واقعہ بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ کافی سال قبل کی بات ہے . ہمیں جنوبی پنجاب کے دور دراز علاقے پر ایک ایسی خاتون کا پتہ چلا جس نے انتہائی غربت میں اخوت والوں سے قرضہ لیا اور پھر اس کو لوٹا بھی دیا، کہتے ہیں کہ ہم کافی لمبا سفر طے کر کے جب اس کے پاس پہنچے تو وہ خاتون بہت ہی غریب تھی اس نے ایک چارپائی پر ہمیں بٹھایا ہم سے چاہت والا سلوک کیا ، کہتے ہیں کہ اس عورت کے پاس کچھ بھی نہیں تھا ، اس نے ہمیں دودھ پلایا جو میسر تھا ، پھر ہم نے پوچھا کہ کہ آپ نے اس قرضے کا کیا لیا تو اس نے کہا کہ میں نے ایک بکری لی اور جو دودھ دیتی تھی ، پھر ایک لڑکی بیوہ ہوگئی تو میں نے اس کو یہ بکری دے دی تا کہ اس کا گزر بسر چل سکے اور اس کوکسی کے سامنے ہاتھ نہ پھیلانا پڑے.
مبشر لقمان نے کہا کہ میں نے کہا کہ آپ نے پھر کیا کیا جو بکر ی تھی وہ تو آپ نے دے دی ، تو اس خاتون نے جواب دیا کہ اس نے ایک بچہ دیا تھا وہ میں نے رکھ لیا اس سے آگے یہ اضافہ اور بڑھوتری ہو گئی.
انہوں نے یہ وقعہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ رحمدلی کی یہ الٹی میٹ مثال ہے . کہ کسی کے پاس جو کچھ ہو وہ کسی دوسرے کو لوٹا دے اور اپنا خیال تک نہ کرے ، جبکہ ایک امیر آدمی کہ جس کے پاس لاکھوں کروڑوں ہیں. وہ دے بھی دیتا ہے تو اس کو کوئی فرق نہیں پڑتا .
نجم شیراز نے کہا کہ بالکل یہ بات واضح رہے کہ رحمدلی اگر ایسے انداز میں کی جائے تو اللہ کو یہ بہت ہی پسند ہے ، اس موقع پر ایک پوائنٹ یہ بھی اٹھایا گیا کہ جب ہم کسی کی مدد کریں تو اس کی تشہیر نہ کریں بلکہ خاموشی سے کریں . تو اس پر کو اینکر مریم خان نے کہا نیکی کی تشہیر بالکل کی جائے لیکن جسکے ساتھ نیکی کی جائے اس کو سامنے نہ لیا جائے . اس طرح ان کی عزت نفس متاثر ہوتی ہے .
ایک موقع پر مبشر لقمان نے کہا کہ جو سارا دن محنت کر کے خرچ کرتا ہے . اس میں اور وہ جو آسانی سے بہت زیادہ کما لیتا ہے بہت فرق ہے اور محنت مزدوری کرنےوالا جب دیتا ہے تو اس کا کیا ہی کہنا ہے ، اس کو کتنا ہی اجر ملتا ہو گا÷
نجم شیراز نے ایسے ہی اپنی بات کو اگے چلاتے ہوئے کہا کہ م جب دنیا بھر میں چیرٹی کا کام کرتے اور فنڈ ریزنگ کرتے ہیں تو پاکستانی اپنی محدود سی کمائی سے بار بار دیتے ہیں. مبشر لقمان نے کہا کہ اوور سیز پاکستانی اس معاملے میں بہت ہی تعریف کے مستحق ہیں اور میں‌ ان کا بہت بڑا فین ہوں . کہ ساری ساری عمر محنت کرتے ہیں اور اپنے رزق سے خیرات کرتے ہیں.
اسی طرح ایک نقطہ بیان کرتے ہوئے نجم شیرازنے کہا کہ وہ اللہ جس نے ہم سب پر رحمدلی کی ہے وہ ہمارے ہرعمل اور سدا سے واقف ہے جب وہ ہماری الٹی سیدھی اور گناہ کی باتوں سے درگرز کرتا ہے تو ہمیں بھی اس کی مخلوق کی برائی یا نا پسندیدہ بات دیکھ کر صرف نظر کرنا چاہیے . ہم اپنی زبان سے فوری طور پر کسی پر اپنا فیصلہ صادر نہ کردیں. کہ جو پھر وائرس کی طرح پھیل جائے اور اس سے اس کی عزت و آبرو خاک میں‌مل جائے .
https://www.youtube.com/watch?v=_HCHLHlH5wk

Shares: