شوبز انڈسٹری کے معروف کامیڈین اداکار و میزبان یاسر حسین کا کہنا ہے کہ ہم سب کو اپنی سوچ بدلنے کی ضرورت ہے-
باغی ٹی وی : شوبز انڈسٹری کے معروف کامیڈین اداکار و میزبان یاسر حسین کا کہنا ہے کہ ہم سب کو اپنی سوچ بدلنے کی ضرورت ہے- سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر یاسر حسین نے ایک معنی خیز پوسٹ شیئر کی جس میں امریکی سفید فام پولیس کے تشدد کا نشانہ بننے والے امریکی سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ، 8 سالہ ملازمہ زہرہ شاہ اور بھارت میں مرنے والی حاملہ ہتھنی کے بچے کی تصویر ہے
https://www.instagram.com/p/CBD9P2_DnWj/?igshid=10vomvec9y1ke
پوسٹ کی گئی تصویر میں تینوں آپس میں بیٹھے باتیں کررہے ہیں، جارج فلائیڈ کہہ رہا ہے کہ ’تم یہاں کیوں ہو؟ ‘جس پر زہرہ شاہ کا کہنا ہے کہ ’میں نے کچھ پرندوں کو آزاد کردیا تھا‘ جبکہ حاملہ ہتھنی کا بچہ کہہ رہا ہے کہ ’میری ماما نے انسانوں پر بھروسہ کیا۔
اس تصویر کو شئیر کرتے ہوئے کیپشن میں یاسر حسین نے لکھا کہ ان سب کا دکھ کورونا سے زیادہ ہے۔ کورونا کو روک نہیں پارہے اسے تو روک سکتے ہیں۔ ہم سب کو بدلنا ہوگا۔
واضح رہے کہ 25 مئی کو منیسوٹا میں ایک امریکی پولیس اہلکار کے تشدد سے سیاہ فام امریکی جارج فلائیڈ شہری ہلاک ہوگیا تھا اور اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی جس کے بعد سے امریکا میں سیاہ فام امریکی شہریوں کی جانب سے مظاہرے کئے جارہے ہیں۔
نسل پرستی انسان کی ایجاد کی جانے والی سب سے مکروہ چیز ہے حمزہ علی عباسی
جبکہ آٹھ سالہ زہرہ شاہ نے بحریہ ٹاؤن راولپنڈی کے فیز VIII میں مالک کے اپنے بچے کی دیکھ بھال کرتے ہوئے فیملی کے لئے کام کرنا شروع کیا تھا۔ پولیس کے مطابق گھر کی صفائی کے دوران جب زہرہ شاہ طوطے کا پنجرہ صاف کر رہی تھی تو اُسی دوران زہرہ شاہ سے غلطی سے اپنے مالکان کے طوطے اُڑ گئے تھے جس کے بعد اُس کے مالکان نے اُسے شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے زہرہ شاہ انتقال کر گئی۔
آٹھ سالہ ملازمہ کے قتل پر پاکستانی فنکاروں کا برہمی کا اظہار
گزشتہ دنوں بھارتی ریاست کیرالہ ایک حاملہ ہتھنی نے دھوکے سے پٹاخے سے بھرا پھل کھا لیا تھا جس کے پھٹنے سے وہ تڑپ تڑپ کر مر گئی تھی-