گذشتہ ماہ 14 جون کو 34 سالہ بھارتی اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کے بعد سے شوبز انڈسٹری میں اقربا پروری اور ڈپریشن کے باعث خودکشی پر بحث چل رہی ہے اور ہر اداکار جو اقربا پرور کا شکار ہو چکا ہے اس پر کھل کر بات کر رہا ہے بھارتی ریاست بہار سے تعلق رکھنے والے اداکار منوج باجپائی نے بھی اپنی خودکشی کے حوالے سے اہم انکشاف کیا ہے معروف بھارتی اداکار منوج باجپائی کا کہنا ہے کہ انہوں نے خودکشی کرنے کا سوچ لیا تھا لیکن اُن کے دوستوں نے انہیں خودکشی کرنے سے روک دیا۔

باغی ٹی وی : انسٹاگرام پر ایک ’official humans of bombay ‘ نامی اکاؤنٹ کی جانب سے منوج باجپائی کی ایک تصویر شیئر کی گئی ہے اور اُن ہی کی طرف سے کیپشن میں لکھا گیا کہ میں ایک کسان کا بیٹا ہوں، میری پرورش بہار کے ایک گاؤں میں ہوئی ہے، ہم پانچ بہن بھائی ہیں ہم ایک چھوٹے سے سکول میں پڑھنے جایا کرتے تھے ہم نے نہایت سادہ زندگی گزاری ہے لیکن اس کے باوجود ہم جب بھی شہر جاتے تو تھیٹر لازمی جایا کرتے تھے۔
https://www.instagram.com/p/CCGXE0JBBZt/
منوج باجپائی نے بتایا کہ میں بچپن سے امیتابھ بچن کا بہت بڑا مداح تھا اور اُن ہی کی طرح بننا چاہتا تھا۔ 9 سال کی عمر میں جانتا تھا کہ اداکاری کرنا میرا مقدر ہے۔ اداکاری میری منزل تھی لیکن میں اداکار بننے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا کیونکہ پڑھائی کے لیے میرے پاس پیسے نہیں تھے پھر میرے ذہن نے کسی اور چیز پر توجہ دینے سے انکار کردیا-

انہوں نے کہا کہ 17 سال کی عمر میں میں یو ای کے لئے روانہ ہو گیا وہاں میں نے تھیٹر کیا لیکن میرے اہل خانہ کو کچھ پتہ نہیں تھا۔ آخر میں ، میں نے اپنے والد صاحب کو ایک خط لکھا اور اُن سے 200 روپے مانگے اپنی فیس کے لیے جو انہوں نے مجھے دے دیے اور غصہ بھی نہیں کیا۔

منوج باجپائی نے مزید بتایا کہ میں انڈسٹری میں باہر سے آیا تھا اور یہاں فِٹ ہونے کی کوشش کررہا تھا جس کے بعد انہوں نے انگریزی اور ہندی سیکھی تاکہ وہ فلموں میں کام کرسکیں کیونکہ میری زبان بھوج پوری تھی- اس دوران میں نے نیشنل اسکول آف ڈرامہ میں درخواست دی لیکن تین بار مسترد کردی گئی۔ جس کے بعد میں نے خود کشی کرنے کا سوچ لیا تھا ایسے وقت میں میرے دوستوں نے میرا بہت ساتھ دیا۔

منوج نے کہا کہ میرے دوست میرے ساتھ سوتے تھے ، مجھے کبھی اکیلا نہیں چھوڑتے تھےکہ میں کچھ کر نہ بیٹھوں وہ اُس وقت تک میرے ساتھ رہے جب تک مجھے انڈسٹری میں قبول نہیں کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ اس سال ، میں ایک چائے کی دکان پر تھا جب تگمانشو اپنے کھٹارا اسکوٹر پر مجھے ڈھونڈنے آیا – شیکھر کپور مجھے ڈاکو ملکہ میں ڈالنا چاہتا تھا! تو مجھے لگا کہ میں تیار ہوں اور ممبئی چلا گیا۔

منوج نے بتایا کہ ابتدائی طور پر ، یہ مشکل تھا – میں نے 5 دوستوں کے ساتھ ایک چال کرائے پر لی اور کام کی تلاش میں ، لیکن کوئی کردار نہیں ملا۔ ایک بار ، ایک AD نے میری تصویر پھاڑ دی اور میں ایک دن میں 3 پروجیکٹ کھو چکا تھا۔

اداکار نے بتایا کہ 4 سال کی سخت محنت کے بعد مجھے مہیش بٹ کے ایک ٹی وی سیریل میں کام مل گیا، جس کی ایک قسط کے مجھے 1500روپے ملتے تھے۔ جس کے بعد انہیں بالی ووڈ کی پہلی فلم ’ستیا‘ ملی -پھر میں نے اپنا پہلا مکان خریدا اور جانتا تھا کہ… میں یہاں رہنے کے لئے آیا تھا۔جس کے بعد میں نے مزید 67 فلمیں کیں اور آج میں یہاں ہوں-

منوج نے کہا کہ یہی بات خوابوں کی ہے جب ان کو حقیقت میں بدلنے کی بات آتی ہے تو ، مشکلات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ اس 9 سالہ بہاری لڑکے کا اعتقاد ہے اور کچھ نہیں۔

اقربا پروری پر منوج باجپائی کا کہنا تھا کہ اقربا پروری ہمیشہ ہی رہے گی اور بالی وڈ میں میرا وجود ہی اقربا پروری کو چیلنج ہے۔

خیال رہے کہ اداکار منوج باجپائی کا شمار بالی ووڈ کے بہترین اداکاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنی اداکاری کی بدولت انڈسٹری میں مقام بنایا ہے۔

منوج باجپائی کے کیریئر میں ’ستیا‘، ’گینگ آف واسے پور‘ اور ’علی گڑھ‘ جیسی کامیاب فلمیں موجود ہیں اور اب تک یہ 2 بار نیشنل فلم ایوارڈ سمیت دیگر فلمی ایوارڈز بھی جیت چکے ہیں۔
پریانکا چوپڑا نے بھی نیپوٹزم کے خلاف آواز بُلند کر دی

بالی وڈ انڈسٹری میں تخلیقی صلاحیتوں کو وہ لوگ کنٹرول کررہے ہیں جنہیں تخلیق کا مطلب بھی نہیں پتہ یا پھر وہ خدا بننے کی کوشش کرررہے ہیں عدنان سمیع خان

Shares: