چین کے شہر ووہان سے پھیلے کورونا وائرس کی وجہ سے رواں ماہ مارچ سے جہاں نئی فلموں کی پروڈکشن روک دی گئی تھی وہیں فلموں کی ریلیز بھی موخر کر دی گئی ہیں اور سینما ہالز بند ہیں جس وجہ سے اب بعض فلموں کو آن لائن ریلیز کیا جا رہا ہے-
باغی ٹی وی : رپورٹس کے مطابق ڈزنی نے اپنی آنے والی میگا بجٹ لائیو ایکشن فلم ’مولان‘ کوسینما میں ریلیز کرنے کے بجائے آن لائن ریلیز کرنے کا اعلان کیا ہے-
غیر ملکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق ڈزنی اسٹوڈیو کے سی ای او نے گذشتہ روز تصدیق کی کہ ’مولان‘ کو آئندہ ماہ 4 ستمبر کو ویب اسٹریمنگ ڈزنی پلس پر ریلیز کیا جائے گا-
ڈزنی پلس ویب سائٹ کمپنی کی اپنی سبسکرپشن ویب سائٹ ہے جہاں پر اسٹوڈیو کی کئی فلمیں ریلیز کی جا چکی ہیں تاہم یہ پہلا موقع ہوگا کہ ڈزنی کی کسی میگا بجٹ فلم کو براہ راست ویب سائٹ پر ریلیز کیا جائے گا۔
کمپنی کے مطابق جن ممالک میں ویب سائٹ نہیں چلتی وہاں بعد میں فلم کو سینما ہالز میں ریلیز کیا جائے گا کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ ڈزنی پلس پر ’مولان‘ کو دیکھنے والے صارفین ماہانہ سبسکرپشن کی لاگت کے سب سے اوپر 29.99 امریکی ڈالر یعنی تقریبا 5 ہزار روپے اضافی فیس ادا کریں گے۔
مولان‘ کو ابتدائی طور پر رواں برس مارچ میں ریلیز کرنے کا اعلان کیا گیا تھا مگر کورونا کی وبا کے باعث اس کی نمائش جولائی تک ملتوی کردی گئی تھی تاہم امریکہ میں کورونا کے کیسز میں اضافے کے باعث ایک بار پھر ’مولان‘ کی ریلیز کی نئی تاریخ کا اعلان کیا گیا تھا اور پھر چوتھی بار بھی فلم کی نئی تاریخ کا اعلان کرتے ہوئے اسے اگست میں ریلیز کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔اور اب کمپنی نے فلم کو رواں ماہ ستمبر میں آن لائن ریلیز کرنے کا اعلان کردیا ہے-
’مولان‘ فلم دراصل 1998 میں ریلیز ہونے والی فلم ’مولان‘ کا ریمیک ہے اور یہ فلم پانچویں صدی میں چین کی ماشل آرٹ کی ماہر جنگجو خاتون کی بہادری کے گرد گھومتی ہے جو چین کی حقیقی جنگجو خاتون تھیں جنہوں نے 25 سال تک مختلف جنگیں لڑیں۔
ڈزنی اسٹوڈیو نے فلم بنانے کا اعلان 2016 میں کیا تھا تاہم ڈزنی اسٹوڈیو کو فلم کی ہیروئن ڈھونڈنے میں سخت مشکلات درپیش آئیں۔
ڈزنی اسٹوڈیو نے ہیروئن کو دنیا کے پانچ بر اعظموں اور ایک ہزار لڑکیوں کے اوڈیشن کے بعد چینی اداکارہ لیو یفائے کو مرکزی کردار کے لیے منتخب کیا تھا۔
مولان‘ لائیو ایکشن کی ہدایات نکی کیرو نے دی ہیں جب کہ اس کی کہانی رک جفا، امنڈا سلور، ایلزبیتھ مارٹن اور لارین ہارنک کی لکھی گئی تاریخی نظم سے لی گئی ہے۔