خبر دار پب جی گیم کھیلنے والوں کا ایمان اور نکاح جاتا رہتاہے ، فتویٰ جاری
باغی ٹی وی :جامعہ بنوریہ کراچی نے پب جی گیم کھیلنے پر فتوی صادر کیا ہے . فتوی میں کہا گیا ہے کہ اس گیم میںکھلاڑی کھیلنے سے پہلے بتوں کے سامنے جھکتا ہے اور ان سے مدد حاصل کرتا ہے ، ایسا کرنا شرعا حرام اور شرک ہے . کفر والے کام پر راضی ہونا بھی کفر ہے . تفصیلات کے مطابق ایک سائل نے تحریرا ایک سوال جامعہ بنوریہ کے فتاوی سیکشن بھیجا جس میں کہا گیا کہ کیا پب جی گیم کھیلنا جائز ہے جب کہ اس کے اندر گیم کھیلنے والا کھیل سے قبل بتوں اور مورتیوں کے سامنے جھکتا ہے اور ان سے شکتی حاصل کرتا ہے .
اس کے جواب میں فتوی دیا گیا اور اس فتوے میںموقف اپنایا گیا کہ گیم کھیلتے وقت انٹرنیٹ پر یا موبائل پر ایسا فعل انجام دینا جس میں گیمر مورتیوں اور بتوں کے سامنے جھکے اور ان سے اپنے لیے شکتی اور طاقت حاصل کر ےایسا کرنا سراسر کفر کا کام ہے اور اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک ہے . کیونکہ کسی بت یا مورتی سے طاقت حاصل کرنا یا عقیدہ رکھنا کہ یہ مشکل میں کام آئیں گی یا قدرت دیں گے یہ کام اورفعل شرک ہے .
پب جی گیم کا جادو سر چڑھ کر بولنے لگا، شادی کارڈ میں پب جی پلیئرز علیحدہ خانہ بنا دیا گیا
ایسا کرنے والے کا ایمان جاتا رہتا ہے اور جو گیم پب جی کھیلتے ہیں ان کا نکاح بھی ختم ہوجاتا ہے . پب جی گیم کھیلنے والوںکے لیے ضروری ہے کہ وہ تجدید نکاح کریں کیونکہ کفر کا فعل انجام دینے والے پر لازم ہے جب وہ توبہ کرے تو تجدید ایمان کرے اور تجدید نکاح بھی کرے .