مطیع اللہ جان اغوا کیس،جے آئی ٹی تفتیش کی پیش رفت رپورٹ عدالت میں جمع
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں سینیر صحافی مطیع اللہ جان اغوا کیس کی سماعت ہوئی

آئی جی اسلام آباد نے جے آئی ٹی تفتیش کی پیش رفت رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی ،رپورٹ میں کہا گیا کہ اغوا کی وڈیو میں نظرآنے والے اغواکاروں کی شناخت ممکن نہیں ،نادرا نے وڈیو میں نظر آنے والوں کی شناخت سے معذوری ظاہرکی ہے ،وڈیو فوٹیج غیرمعیاری کیمرے سے بنی ہے،اغواکاروں کی گاڑیوں کے نمبر بھی معلوم نہیں ہوسکےگاڑیوں کی نشاندہی کی کوشش جاری ہے،

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ واقعے کی جگہ سیف سٹی کا کوئی کیمرہ نصب نہیں تھا، واقعے کا کوئی چشم دید گواہ نہیں، کسی رہائشی نے بیان رکارڈ نہیں کر ایا،

سپریم کورٹ نے صحافی مطیع اللہ جان کے اغوا کا نوٹس لے لیا

کسی کی اتنی ہمت کیسے ہوگئی کہ وہ پولیس کی وردیوں میں آکر بندہ اٹھا لے،اسلام آباد ہائیکورٹ

مطیع اللہ جان گھر پہنچ گئے، تھانے نہیں آئے، آبپارہ پولیس بھی میدان میں آ گئی

چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ بدھ کو مطیع اللہ جان ازخود نوٹس پرسماعت کرے گا

واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں صحافی مطیع اللہ جان توہین عدالت از خود نوٹس کیس کا عدالت نے 22 جولائی کی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کیا تھا،حکمنامہ میں کہا گیا کہ مطیع اللہ جان کے مبینہ اغوا کا مقدمہ بھائی کی مدعیت میں درج ہوچکا،مطیع اللہ جان کے بھائی نے تحریری بیان دیا،بتایا گیاکہ مطیع اللہ جان 21 جولائی رات 11 بجے فتح جنگ سے ملے،توہین عدالت کیس کی وجہ سے مطیع اللہ جان نے کوئی بیان نہیں دیا،

تحریری حکمنامہ میں مزید کہا گیا کہ امید ہے مطیع اللہ جان کے مبینہ اغوا سے متعلق حکومت کارروائی کرے گی،مطیع اللہ جان کے بیان دینے کے بعد چالان کی کاپی عدالت پیش کی جائے،مطیع اللہ جان کے مبینہ اغوا سے متعلق آئی جی اسلام آباد رپورٹ جمع کرائیں،مطیع اللہ جان نے توہین عدالت نوٹس اور جواب جمع کرانے کےلیے وقت مانگا،

Shares: