پاکستان سٹیل کے ملازمین کی برطرفیوں کیخلاف درخواست،عدالت نے کیا حکم دیا؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں پاکستان سٹیل کے ملازمین کی برطرفیوں کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی،
جسٹس عدنان کریم نے کہا کہ پاکستان سٹیل توبند ہے یہ ملازمین کہاں کام کررہے تھے؟،وکیل نے کہا کہ 4 ہزار544 ملازمین کی برطرفی کا اقدام غیرقانونی ہے،جسٹس ندیم اختر نے کہا کہ دنیا بھر میں صنعتیں بند ہورہی ہیں ڈاﺅن سائزنگ ہو رہی ہے،
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان سٹیل چل ہی نہیں رہی تو ملازمین وہاں کیا کررہے ہیں ؟ ندیم شیخ ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہم لیبریونین کی حیثیت سے ملازمین کے حقوق کے تحفظ کیلئے آئے ہیں ،عدالت نے کہا کہ آپ آئے ہیں مگر سی بی اے نے کوئی درخواست دائر نہیں کی ،عدالت نے برطرفیوں کیخلاف فوری سماعت کی درخواست مسترد کردی،عدالت نے درخواست قابل سماعت ہونے پر مطمئن کرنے کی ہدایت کردی۔
دوسری جانب لیبر کورٹ میں مزید برطرفیوں کی اجازت کیلئے سی ای او پاکستان سٹیل کی درخواست کی سماعت ہوئی،عدالت نے کہا کہ پاکستان سٹیل،پاکستان کی بیک بون تھی،دیکھنا ہو گا کیا ایک دم اتنے بڑے پیمانے پر برطرفیاں کی جاسکتی ہیں؟،کورونا صورتحال میں کیا ملازمین برطرف کئے جا سکتے ہیں؟کیا کوئی سیٹیلمینٹ چل رہی ہے؟کیاپاکستان سٹیل لیبرکورٹ میں کیس داخل کرسکتی ہے؟
عدالت نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سٹیل کے وکیل آئندہ سماعت پر عدالت کو مطمئن کریں ۔عدالت نے کیس کی سماعت 6 جنوری تک ملتوی کردیں۔
تباہی سرکار جبری برطرفی کر کے اسٹیل ملز کو بیچ دے گی،شیری رحمان کا دعویٰ
اسٹیل ملز کے 4 ہزار544 ملازمین کو برطرف کردیا گیا ہے، پے گروپ 2، 3، 4 اور جے اوز کو نوکریوں سے برخاست کیا گیا ہے۔ ڈی سی ای، ڈی جی ایم، منیجرز بھی نوکریوں سے برطرف کیے گئے اور ملازمین کو بذریعہ ڈاک برطرفی کے خطوط ارسال کردیے گئے ہیں
اسٹیل ملز کی بندش پر اپوزیشن جماعتوں کی سیاست،حماد اظہر نے کھری کھری سنا دیں








