سیف علی خان نے پہلی بار خاندانی محل کے اندر مناظر کی عکس بندی کی اجازت کیوں دی

بالی وڈ ادکار سیف علی خان نے پہلی بار اپنے خاندانی محل ‘پٹودی پیلس’ کے اندر شوٹنگ کی اجازت دی ہے۔

باغی ٹی وی : بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سیف علی خان کی جانب سے یہ اجازت ان کی اپنی ویب سیریز ‘تانڈو’ کے لیے دی گئی ہے۔

اس سے قبل پٹودی خاندان کے محل کے باہر سے تو شوٹنگ کی اجازت دی گئی ہے تاہم یہ پہلی بار ہوا ہے کہ محل کے اندر مناظر کی عکس بندی کی گئی ہو۔

اس حوالے سے سیف کا کہنا ہے کہ آج کل فلم کا عملہ زیادہ سمجھ دار اور ذمہ دار ہے اور شوٹنگ کی جگہ کا خیال رکھتا ہے تاہم میں اب بھی محل کے اندر شوٹنگ کی اجازت دے کر کنفیوز ہوں، تاہم میں نے ‘تانڈو’ کے لیے خاص طور پر یہ فیصلہ کیا ہے کیونکہ اس میں کردار کے مطابق شاہانہ ماحول نظر آتا ہے۔

خیال رہے کہ علی عباس ظفر کی ہدایت کاری میں بننے والی ویب سیریز’تانڈو‘ میں سیف ایک سیاست دان کا کردار ادا کررہے ہیں جو کہ شاہانہ زندگی گزارتا ہے، سیریز کا ٹریلر بھی جاری ہوچکا ہے جسے کافی پذیرائی مل رہی ہے۔

واضح رہے کہ ‘پٹودی پیلس’ بھارتی ریاست ہریانہ کے قصبے پٹودی میں واقع ہے جو کہ سیف علی خان کو ان کے والد نواب منصور علی خان پٹودی کے انتقال کے بعد ورثے میں ملا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس محل کی مالیت تقریباً 8 ارب انڈین روپے جبکہ 17 ارب پاکستانی روپے سے زائد ہے۔

یہ عمارت 10 ایکڑ رقبے پر پھیلی ہوئی ہے جہاں پٹودی خاندان سال میں کچھ دن ہی چھٹیاں گذارنے آتا ہے۔

سیف علی خان کے مرحوم والد منصور علی خان نے اس عمارت کو 17 سالہ لیز پر ایک ہوٹل نیٹ ورک کو دیا تھا جسے سیف علی خان نے دوبارہ 2014 میں حاصل کیا تھا۔

محل میں150کمرے موجود ہیں، جن میں7 ڈریسنگ روم،7بیڈروم،7بلیئرڈ روم اور ایک بڑاسا ڈرائنگ روم موجود ہے، ساتھ ہی کئی گراؤنڈز، گیراج اور جانوروں کے اصطبل بھی بنائے گئے ہیں۔

Comments are closed.