باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ بجلی کے نرخوں میں اضافے سے متعلق صدارتی آرڈیننس عوام دشمن ہے

شیری رحمان کا کہنا تھا کہ حکومت بجلی کے نرخوں میں اضافے اور نئے ٹیکس کےلیےآرڈیننس لا رہی ہے، ہم صدارتی آرڈیننس کو مسترد کرتے ہیں،آرڈیننس سے 290 ارب روپے کے ٹیکس لگائے جا رہے ہیں، آرڈیننس نیپرا کواختیار دیگا کابینہ کو بائے پاس کر کے بجلی کی قیمت میں اضافہ کرے،بجلی کے نرخوں میں 5 روپے 65 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا جا رہا ہے، اضافے سے صارفین پر مزید 884 ارب روپے کا بوجھ ڈالا جائے گا، قانون سازی کے بجائے آرڈیننس لانے کا مقصد اپنی چوری چھپانا ہے،

طلبا کے ساتھ زیادتی کرنے، ویڈیو بنا کر بلیک میل کرنے والے سابق پولیس اہلکار کو عدالت نے سنائی سزا

لاہور میں 2 بچیوں کے اغوا کی کوشش ناکام،ملزم گرفتار

پولیس ناکے پر 100روپے کے تنازعے پر دو پولیس اہلکار آپس میں لڑ پڑے

خاتون کی غیر اخلاقی ویڈیو وائرل کرنیوالا ملزم لاڑکانہ سے گرفتار

موٹروے کے قریب خاتون سے مبینہ زیادتی ،پولیس کی 20 ٹیمیں تحقیقات میں مصروف

‏موٹروے پر اجتماعی زیادتی کا سن کر دل دہل گیا ، ملوث تمام افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ، مریم نواز

موٹر وے کے قریب خاتون سے اجتماعی زیادتی،سراج الحق کا ملزمان کی گرفتاری کیلئے 48 گھنٹوں کا الٹی میٹم

واضح رہے کہ آئی ایم ایف کی شرط پر 140 ارب روپے انکم ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے لیے صدارتی آرڈیننس کی بھی منظوری دیدی گئی ہے، وفاقی کابینہ نے سمری سرکولیشن کے ذریعے آرڈیننس لانے کی منظوری دی ہے

آرڈیننس کی منظوری کے بعد حکومت کو ایک روپے 40 پیسے فی یونٹ تک سرچارجز لگانے کا اختیار ہوگا حکومت بجلی کی قیمت کے 10 فیصد تک سرچارج لگا سکے گی، ڈسکوز کی ریونیو ضروریات کے 10 فیصد تک سرچارج عائد ہوسکے گا۔ حکومتی اقدام سے بجلی صارفین پر تقریبا ًڈیڑھ سو ارب روپے کا سالانہ اضافی بوجھ پڑے گا

Shares: