امریکہ کے وفاقی تحقیقاتی ادارے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن ( ایف بی آئی) نے گذشتہ امریکی الیکشن میں مبینہ مداخلت کرنے والی روسی سائبر سکیورٹی کمپنی انٹرنیٹ ریسرچ ایجنسی (آئی آر اے) کے لیے جعلی دستاویز بنانے والے چھ پاکستانیوں میں سے دو کو ’انتہائی مطلوب‘ قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق ایف بی آئی نے کراچی میں جعلی پاسپورٹ اور دیگر جعلی دستاویز بنانے والی کمپنیاں چلانے کے الزام میں پاکستانی شہریوں مجتبیٰ رضا اور محسن رضا کو تاحال دنیا بھر سے سائبر کرائمز میں ایف بی آئی کو ’انتہائی مطلوب‘ 104 لوگوں کی فہرست میں شامل کیا ہے۔
امریکی محکمہ خزانہ نے تمام چھ پاکستانیوں کو آفس آف دی فارن ایسٹ کی سینکشن لسٹ میں شامل کرتے ہوئے ان کی تصاویر، تاریخِ پیدائش، قومی شناختی کارڈ نمبر، ان کے زیر استعمال تمام ای میلز، کرپٹو کرنسی اکاؤنٹ کی تفصیلات، پتہ اور ان کے فرضی سمیت ساری تفصیلات آن لائن رکھ دی ہیں۔
ایف بی آئی نے دونوں پاکستانی شہریوں کی تصاویر اور مکمل کوائف کے ساتھ اشتہار دیتے ہوئے عوام الناس سے درخواست کی ہے کہ: ’اگر آپ کو اس شخص کے بارے میں کوئی معلومات ہیں تو برائے مہربانی اپنے مقامی ایف بی آئی دفتر، قریبی امریکی سفارت خانے یا قونصل خانے سے رابطہ کریں۔
امریکی محکمہ خزانہ نے مجتبیٰ رضا اور محسن رضا کے علاوہ کراچی کے رہائشی سید حسنین، محمد خضر حیات اور سید علی رضا اور لاہور کے احمد شہزاد کو موردالزام ٹھرایا۔ ان افراد کی عمریں 26 اور 35 سال کی درمیان بتائی جاتی ہیں۔
امریکی محکمہ خزانہ نے مجتبیٰ اور محسن کے اشتہارات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں مبینہ طور پر کراچی، پاکستان سے 2011 سے ایک جعلی آن لائن کاروبار چلانے پر مطلوب ہیں۔ نھوں نے مبینہ طور پر 200 سے زائد ممالک کی جعلی شناختی دستاویزات مثلاً پاسپورٹ، ڈرائیور لائسنس، بینک کاغذات، اور قومی شناختی کارڈز بنا کر فروخت کیں-
28 جنوری، 2020 کو امریکہ کی نیو جرسی ڈسٹرکٹ عدالت نے محسن رضا کے لیے امریکی وفاقی گرفتاری کا وارنٹ جاری کرتے ہوئے ان پر یہ الزام عائد کیا کہ وہ جھوٹی دستاویزات پیش اور منتقل کرنے کی سازش، جھوٹی دستاویزات کی منتقلی، پاسپورٹ کےغلط استعمال اور سنگین قسم کی شناختی معلومات کی چوری کی وارداتوں میں ملوث ہیں۔
کالعدم قرار دی جانے والے کمپنی فریش ایئر فارم کراچی سے تقریباً 90 کلومیٹر دور ایک تفریحی فارم ہاؤس ہے۔ دیگر کالعدم کمپنیاں کے دفتر نیشنل سٹیڈیم کے نزدیک واقع مشرق سینٹر میں واقع تھے۔
امریکہ نے کراچی کے دو افراد کو ’انتہائی مطلوب‘ قرار دے دیا
