جب تک اسٹیبلشمنٹ کا فعال کردارہے انتخابی قانون سازی کا فائدہ نہیں،بلاول

0
37

جب تک اسٹیبلشمنٹ کا فعال کردارہے انتخابی قانون سازی کا فائدہ نہیں،بلاول

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے کہ مزدوروں کے مسائل اور لیبر پالیسی پر بات کی گئی،

بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ صنعتیں اپنے ورکرز کی تعداد کم بتاتی ہیں،بینظیرمزدور کارڈ کے تحت ہر مزدور اب خود رجسٹرڈ ہوگا، کوشش ہے سندھ میں تمام مزدوروں کوبینظیرکارڈ ملے،بینظیر مزدور کارڈ کے ذریعے پہلے مرحلے میں 6لاکھ مزدوروں کو فائدہ پہنچے گا،ہم چاہتےہیں یہ سہولت پورے سندھ میں مزدوروں کو دی جائے،نہ صرف صنعتی مزدوربلکہ نجی شعبے میں کام کرنے والوں کوبھی رجسٹر کیا جائے گا،مزدورخوشحال ہوگا تو ملک خوشحال ہو گا ، مزدورخود کورجسٹرڈ کرائیں،شہید بھٹونے سب سے پہلے مزدوروں کیلئے پالیسی دی تھی،بینظیرمزدورکارڈکے ذریعےعلاج کی سہولت ملے گی،

بلاول بھٹو زرداری نے میڈیا پر لگائی گئیں پابندیا ں ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا اور کہا میڈیا پر پابندی آمرانہ سوچ ہے،بلاول کا مزید کہنا تھا کہ الیکٹرانک کارڈ سے مزدوروں کوفائدہ ہوگا،الیکشن اصلاحات کی ضرورت تو ہے، الیکشن میں دھاندلی ختم کرنے کیلئے قانون سازی کی بھی ضرورت ہے، جب تک اسٹیبلشمنٹ کا فعال کردارہے انتخابی قانون سازی کا فائدہ نہیں،این اے 249 میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی فعال کردارنہیں تھا،ہمیں یقینی بنانا چاہیےکہ انتخابی عمل اور سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کا رول نہ ہو،حکومت کاموقف کوئی سنجیدہ نہیں لیتا،2015تک اختیارات صوبوں کومنتقل ہونے تھے جونہیں ہوئے،انتخابی اصلاحات کے حوالے سے الیکشن کمیشن بڑا کردار ادا کر سکتا ہے،

آزادی اظہار کی دعویدار ٹویٹر انتظامیہ کو مودی کے ظلم کی حمایت کرنے پر شرم آنی چاہیے ، سید فیاض الحسن رہنما پی ٹی آئی

بھارتی اقدام قابل مذمت، باغی ٹی وی کو دباؤ میں نہیں آنا چاہیئے،خرم نواز گنڈا پور

پروپیگنڈے کرنیوالی مودی سرکار باغی ٹی وی کا "سچ” برداشت نہ کر سکی،باغی ٹی وی کا ٹویٹر اکاؤنٹ بند کروانے کی درخواست کر دی

بلاول کا آزادی صحافت کا نعرہ، سندھ میں 50 سے زائد صحافیوں پر سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج

قبل ازیں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے بلاول ہاؤس میں مزدور رہنماؤں کی ملاقات ہوئی جس میں مزدور رہنماؤں نے ملک میں موجودہ مہنگائی کے تناظر میں مزدوروں کے حالات پر بریفنگ دی،

Leave a reply