پشاور سے اغوا ہونیوالے سکھ نوجوان اوی ناش سنگھ کی بازیابی کیلئے پشاور کے سکھ برادری نے وزیر اعظم عمران سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے

پشاور پریس کلب میں سکھ رہنما چیئرمین سردار پرویندار سنگھ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوے کہا کہ اوی ناش سنگھ اغوا کیس کو 45 دن ہوچکے مگر پشاور گلبرک پولیس ناقص تفتیش کے باعث اوی ناش سنگھ کو بازیاب کروانے میں ابھی تک کامیاب نہیں ہوسکی۔ انہوں نے کہا کہ اوی ناش سنگھ کی فیملی اور سکھ کمیونٹی وزیراعظم عمران خان،آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور چیف جسٹس آف پاکستان سمیت آئی جی خیبر پختونخوا سے اپیل کرتے ہیں کہ اوی ناش سنگھ اغوا کیس کا سختی سے نوٹس لیا جائے اور اسے بازیاب کراکر اسکے خاندان والوں کو انصاف دیا جائے

احتجاج میں حصہ کیوں لیا؟ مودی سرکار کا غیر ملکی طالبعلم کیخلاف انتہائی اقدام

متنازعہ شہریت بل، دلہن نے بھی کیا مودی سرکار کے خلاف احتجاج

متنازعہ شہریت بل، بھارت میں اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف مقدمے درج

متنازعہ شہریت بل احتجاج، بھارتی پولیس نے درندگی کی سب حدیں عبور کر لیں، طلبا کو برہنہ کر کے……..

مودی کے باپ کا ہندوستان تھوڑا ہی ہے؟ برقع پوش خواتین کا دیو بند میں مودی سرکار کو چیلنج

بھارتی پولیس کے تشدد کا نشانہ بننے والے 72 سالہ حامد نے سنائی افسوسناک داستان

متنازعہ شہریت ایکٹ، احتجاج پر ایک اور غیر ملکی کو بھارت چھوڑنے کا حکم

چیرمین سردار پرونیدر سنگھ نے کہا کہ ہم ایک سچے پاکستانی ہیں اور ملک اور وقوم کی خاطرمر مٹنے کو بھی تیار ہیں انہوں نے اوی ناش سنگھ کو سہی سلامت واپس گھر لانے واے کو ایک لاکھ نقد کیش دینے کا اعلان بھی کیا

واضح رہے کہ پشاور کے تھانہ گلبرگ میں 28 مارچ کو سردار پرویندر سنگھ کی مدعیت میں بھائی اوی ناش سنگھ کی گمشدگی کا درج کیا گیا ہے، مقدمہ میں چار افراد کو نامزد کیا گیا جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔ پولیس کے مطابق واقعے کے حوالے سے تحقیقات کا عمل جاری ہے تاہم اس میں کوئی خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہو سکی اور نامزاد افراد کی عدالت نے قبل از گرفتاری ضمانت منظور کر لی ہے۔

دوسری جانب قومی امن کمیٹی برائے بین المذاھب ھم آھنگی ضلع پشاور کے چیئرمین مولانا اقبال شاہ حیدری اور جنرل سیکرٹری سید اظہر علی شاہ نے اغوا ہونے والے سکھ شہری اوی ناش سنگھ کی عدم بازیابی پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں خصوصا” اقلیتی برداری کا تحفظ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی زمہ داری ہے، ڈیڑھ ماہ گزرنے کے باوجود اوی ناش سنگھ کی بازیابی میں کوئی پیش رفت نہ ہونے سے سکھ برادری میں احساس عدم تحفظ کا پیدا ہونا ایک فطری عمل ہے ، اپنے مشترکہ بیان میں انہوں نے سکھ برادری کو اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ قومی امن کمیٹی برائے بین المذاھب ھم اھنگی مشکل کی اس گھڑی میں سکھ برادری کے ساتھ کھڑی ہے، انہوں نے تفتیشی اداروں سے مطالبہ کیا کہ اوی ناش سنگھ کی بحفاظت بازیابی جلد از جلد یقینی بنائی جائے اور اغوا کاروں کو قرار واقعی سزا دی جائے،

Shares: