اسرائیل کا نیا وزیر اعظم ، یہودیوں کا فلسطینیوں کے علاقوں میں جشن، حالات کشیدہ

باغی ٹی وی : اسرائیل کے نئے وزیر اعظم کے انتخاب کے بعد یہودی مزید جارحانہ انداز میں سامنے آئے ہیں‌. اسرائیل کے دائیں بازو کے گروپوں نے مقبوضہ مشرقی یروشلم کے پرانے شہر کے دمشق گیٹ کے ذریعے اور اس کے مسلم کوارٹر میں منگل کو "جھنڈوں کے مارچ” میں حصہ لیا ، جس پر حماس کی طرف سے تنبیہ جاری کی گئی۔

اسرائیل کی نئی حکومت نے پیر کے روز دائیں بازو کے قوم پرستوں اور آباد کاروں کے حامی گروہوں کے متنازعہ مارچ کی منظوری دے دی ، جس کے تحت بنیامین نیتن یاہو نے وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کو اقتدار سونپنے کے چند گھنٹوں بعد فلسطینیوں کے ساتھ تناؤ میں اضافے کا خطرہ ہے۔

یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب مقبوضہ مشرقی یروشلم میں اسرائیل کی جانب سے پرانے شہر کے بالکل شمال میں واقع شیخ جرح کے پڑوس سے فلسطینی خاندانوں کو جبری طور پر نقل مکانی کرنے کے معاملے پر تناؤ زیادہ ہے۔

یہ اس وقت بھی سامنے آیا ہے جب غزہ کی پٹی میں محصور جنگ بندی کا سلسلہ جاری ہے جس کے بعد اسرائیل کی جانب سے 11 دن تک جاری رہنے والے انکلیو میں فوجی بمباری کی گئی ہے ، جس میں 253 افراد شہید ہوئے تھے – 66 بچے بھی شامل تھے .

مقبوضہ مغربی کنارے میں موجود فلسطینی دھڑوں نے مارچ کے خلاف "یومِ قہر” منانے کا مطالبہ کیا ہے۔ گذشتہ ماہ ، مسجد اقصی میں مسجد اقصی کے مظاہرین پر اسرائیلی کریک ڈاؤن کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینی زخمی ہوگئے تھے۔

فلسطینی وزیر اعظم محمد شتاحی نے مارچ کے بارے میں کہا ، "یہ ہمارے لوگوں کی اشتعال انگیزی اور ہمارے یروشلم اور ہمارے مقدس مقامات کے خلاف جارحیت ہے۔

Shares: