درخت لگاؤ پاکستان بچاؤ تحریر: موسی حبیب راجہ

0
86

ﺑﻼﺷﺒﮧ ﺩﺭﺧﺖ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐﮯ ﻗﺪﯾﻢ ﺩﻭﺳﺖ ﺍﻭﺭ ﺯﻣﯿﻦ ﮐﺎ ﺯﯾﻮﺭ ﮨﯿﮟ۔ ﺗﺎﺭﯾﺦِ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﻣﯿﮟ ﺩﺭﺧﺖ ﮐﯽ ﺍﮨﻤﯿﺖ ﻭﺍﻓﺎﺩﯾﺖ ﻣﺬﮨﺐ ﻭ ﺳﻤﺎﺝ ﺳﮯ ﻟﮯ ﮐﺮ ﻣﻌﺎﺷﺮﮮ ﻭﺗﮩﺬﯾﺐ ﺗﮏ ﮨﺮ ﺩﻭﺭ ﻣﯿﮟ ﺭﮨﯽ ﮨﮯ۔ ﺩﺭﺧﺖ ﺧﺎﺹ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﭘﮭﻞ ﺩﺍﺭ ﻣﺬﮨﺒﯽ ﺻﺤﺎﺋﻒ، ﺍٓﺳﻤﺎﻧﯽ ﮐﺘﺎﺑﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﻋﺒﺎﺩﺍﺕ ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﯽ ﺑﮯ ﭘﻨﺎﮦ ﺍﻓﺎﺩﯾﺖ ﺍﻭﺭ ﺍﮨﻤﯿﺖ ﮐﮯ ﺣﺎﻣﻞ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺟﮕﮧ ﭘﺎﭼﮑﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺍﻥ ﺳﮯ ﻣﻨﺴﻠﮏ ﺭﻧﮓ ﺩﺍﺭ، ﺧﻮﺷﺒﻮﺩﺍﺭ ﺍﻭﺭ ﻣﺰﮮ ﺩﺍﺭ ﭘﮭﻞ، ﭘﮭﻮﻝ ﺍﻭﺭ ﺩﯾﮕﺮ ﺍﺟﺰﺍﺀ ﺍﭘﻨﯽ ﺣﯿﺜﯿﺖ ﮐﻮ ﻗﺎﺋﻢ ﻭ ﺩﺍﺋﻢ ﺭﮐﮭﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮨﯿﮟ۔
اسلامی روایات اور فرمودات نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں شجرکاری کے بارے میں ارشادت ملتے ہیں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے شجرکاری کو پسند فرمایا ہے اور اسکی ترغیب بھی دی ہے۔دور حاضر میں عالمی سطح پر درپیش مسائل میں سرفہرست ماحول کا بچاؤ، آبی وسائل کی دستیابی ہے لاتعداد کُتب رسائل، جرائد، تحقیقی مقالے ، اخبارات اور ٹی وی مباحثوں میں اس بات پر زور دیا جا رہا ہے کہ درخت ہی زندگی ہیں۔ موسم برسات کی آمد سے پہلے پہلے گٹلی دار جتنے بھی پھل ہیں ان کی گٹلیاں صاف کرکے ایک تھیلی میں اپنے پاس محفوظ کیجیے اور کرنا صرف اتنا ہے کہ سفر کے دوران یا گلی محلے چوک چوراہوں سڑک اور گزرگاہوں پر ایک مخصوص اور محفوظ سی جگہ دیکھ کر اپنے حصے کی شمع جلائیے۔ ساون کے مہینوں میں برسات کی وجہ سے درختوں کو پانی کی کمی کا سامنا نہیں ہوتا جس سے یہ آسانی سے پروان چڑھتے ہیں۔پانی زندگی کی بہت بڑی نعمت ہے درخت اس نعمت کے ضیاع سے ہمیں بچانے کے ساتھ ساتھ ہمارے لیے بہت سی آسانیاں پیدا کرنے کا سبب بھی ہیں مثلاً برسات کے دنوں میں سیلاب زدہ علاقوں میں زمینی کٹاؤ کو روکتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان صاحب کو درختوں سے پیار ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف حکومت کے پچھلے دور میں خیبرپختونخواہ میں بلین ٹری سونامی جیسا عالمی درجے کا منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچا اور اب جب پاکستان تحریک انصاف وفاق اور پنجاب میں بھی برسراقتدار ہے تو گرین اینڈ کلین پنجاب اور گرین اینڈ کلین پاکستان جیسے منصوبوں سے ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے میں بہت معاون کردار ادا کر رہے ہیں مگر یہ اجتماعیت کے کرنے کے کام ہیں انہی کاموں کو فلاح عامہ کی خاطر ہم سب کو مل کر مکمل کرنا ہے۔ اور میرا تو ماننا یہ بھی ہے کہ پیار درختوں سے کیجیے درختوں کے پیچھے نہیں۔ ایک تو اس سے ماحول کے آلودہ ہونے کے خطرات کو کم سے کم کیا جاسکتا ہے دوسرا ملکی آبادی پر بڑھنے والے بوجھ کو بھی کم کرنے میں مدد ملے گی۔

بقول علامہ محمد اقبالؒ:

ملت کے ساتھ رابطہ استوار رکھ
پیوستہ رہ شجرسے امید بہار رکھ
Writer Details


Musa Habib Raja is a Social Media Activist, Freelance Journalist Content Writer and Blogger. He is associated with various leading digital media sites in Pakistan and writes on political, international as well as social issues To find out more about him please visit his Twitter

 

The rest of Musa Habib Raja Articles and Twitter Timeline


 

Leave a reply