وفاقی وزیراسد عمر نے وزیراعظم کے جنرل اسمبلی میں ہونے والے خطاب پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم نے کشمیریوں پرظلم، پرامن افغانستان کےموضوع پربھی روشنی ڈالی ہے، بھارت میں ہندوتوا کی انتہاپسندی سے متعلق بات کی ہے، اسلاموفوبیا، منی لانڈرنگ، موسمیاتی تبدیلی پراظہارخیال کیا گیا ہے، عالمی اورعلاقائی چیلنجزکے بارےمیں بات کی ہے.

وفاقی وزیر فیصل جاوید خان نے وزیر اعظم کے جنرل اسمبلی کے خطاب پر کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم نے ایک دفع پھرثابت کردیا ہے کہ وہ اسلاموفوبیا کے خلاف مضبوط آواز بنے ہیں، پنے خطاب میں انہوں نے پاکستان اور کشمیر کے جذبات کی عکاسی کی ہے، افغانستان کے مسئلہ پر انہوں نے اقوام عالم سے کہا ہے کہ افغانی عوام کے مزید انسانیت سوز رویہ نہ رکھا جائے، بلکہ اس مشکل گھڑی میں ان کے ساتھ تعاون کیا جائے، پاکستان میںن ہونیوالی موسمیاتی تبدیلیوں پر پاکستان کی طرف سے کی جانے والی کوششوں سے بھی آگاہ کیا ہے.

وفاقی وزیر مملکت فرخ حبیب نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم نے دنیا کوبتایا ہے کہ افغان جنگ کا زیادہ جانی و مالی نقصان پاکستان کو ہوا ہے، دنیا کو چاہیے کہ ماضی کی غلطی کو نہ دہرایا جائے، افغانستان میں دیر پا امن کے لیے کوشش کرے، دلیرانہ انداز سے مودی کے ظالمانہ نظریہ آر ایس ایس کو بےنقاب کیا ہے، بھرپور دلائل سے کشمیریوں کے وکیل اور نڈر سفیر ہونے کا کردار کیا ہے، سید علی گیلانی کی میت کو شہدا کے قبرستان میں دفنانے کے مطالبہ پر زوردیا ہے، اقوام متحدہ میں انتہائی مدلل اور پراعتمادی سے حقائق سامنے رکھے ہیں، بہت ساروں کو آئینہ بھی دکھایا ہے.

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے جرات اور استدلال سے اقوام عالم کو آئینہ دکھایا ہے، دنیا میں بڑھتی ہوئی معاشی اورسماجی بے چینی کے اسباب احاطہ کیا ہے، افغان مسئلے کو درست سیاق وسباق میں دنیا کے سامنے رکھا ہے، دنیا کو بتایا کہ کس طرح سپر پاورز نے افغانستان میں کھیل کھیلے ہیں، مجاہدین اور طالبان کے اقتدار میں آنے تک کی داستان سامنے رکھی ہے، دنیاکو بتایا افغانستان میں حالات کا ذمہ دار امریکہ اور دیگرممالک ہیں، امریکہ نے پاکستان کو دہشت گردی کے رحم وکرم پراکیلا چھوڑ دیا ہے.

Shares: