اخلاقیات تحریر: فروا نذیر

اللہ تعالیٰ نے انسان کیلیے بے شمار نعمتیں پیدا کیں تا کہ اسکی ہر ضرورت کو پورا کیا جا سکے
پوری دنیا و کائنات اس واحد لاشریک کی ہے اور انسان خوش قسمت ہے جسے اشرف المخلوقات بنایا فرشتوں کو بھی اللہ بناسکتا تھا لیکن اللہ نے صرف انسان کو یہ چصاہمیت اور مرتبہ دیا۔

اللہ نے انسان کیلیے کچھ حقائق رکھے
جہاں اللہ نے انسان کو نعمتوں سے نوازا وہی انسان پر کچھ ذمہ داریاں ہیں

میں آج اخلاق پر بات کرو گی اپنی اس تحریر میں
انسان کو اپنے آپ کو دیکھنا چاہیے کہ وہ کیسا ہے کیا ہے اور کہاں کھڑا ہے۔۔۔؟

انسان چاہے دنیا کی ساری ڈگریاں حاصل کرلیں لیکن اگر اس کے پاس اچھا اخلاق نہیں تو وہ دنیا کا سب سے ناکام ترین انسان ہے

یہ دنیا فانی ہے سب نے ایک دن فنا ہوجانا ہے آج نہیں تو کل۔۔کل نہیں تو پرسوں لیکن اس فانی دنیا سے سبکو ہی کوچ کرنا ہے
انسان کے ساتھ سب کچھ ختم ہوجاتا ہے سب کچھ دفن ہوجاتا ہے سوائے ایک چیز کے اور وہ یے ۔۔۔*اخلاق*

اخلاق ہمیشہ قائم رہے گا

آجکل انسان چاہے ترقی کرگیا ہے لیکن انسانوں میں اخلاقیات کی کمی ہے

اخلاق کیسا ہونا چاہیے!!!!
تمہارے اخلاق عالیشان ہونے چاہیے تمہیں درگزر کرنا اتا ہے سب کو منانا آتا ہو سب کو برداشت کرنا آتا ہو
ہر انسان کی بات چاہے کڑوی ہو برداشت کرنا سیکھو
اگر کوئی تمہارے خلاف ہوگیا یے تو اسے معاف کرو
ہمیشہ بات میں پہل کرو
لوگوں سے اختلاف نہ کرو
اختلاف کے باوجود تم اسے معاف کردوں
تمہیں اپنی رائے سے ہٹنا آتا ہو
تمہیں دوسروں کا انکار سننا آتا ہو
تمہیں لوگوں کی تلخیوں کو برداشت کرنا آتا ہے

اسلام میں صرف نماز روزہ زکوۃ ہی نہیں ہیں یہ تو دین کی عمارت ہیں لیکن یہ اخلاق تمہارے ایمان کا بہترین جزو ہے
معاف کرنے والی ذات بیشک اللہ کی ہے
لیکن اس دنیا میں رہتے ہوئے تم دوستوں کو معاف کردوں چاہے بہت بڑی غلطی ہو یا کوئی بڑا بول کہہ دیں

تم اپنے اندر صبر کی طاقت کو پیدا کرو برداشت پیدا کرو تمہارا اخلاق بہترین ہے اگر تم لوگوں ساتھ اچھا سلوک کرتے ہو چاہے وہ دشمن ہی ہو
تم ہر کام میں صبر سے کام لیتے ہو تو تم کامیاب انسان ہو

اور جو یہ سب نہیں کرتا وہ بیشک ناکام انسان ہے

اپنے اخلاق کو بہتر بنا لوں
جو لوگوں ساتھ برا سلوک کرتا کلمہ پڑھنے والا جنت اور دوزخ پر ایمان رکھنے والا یہ کرتا تو اللہ معاف نہیں کرتا

اپنے اخلاق کو اپنی پہچان بناو کہ مرنے کے بعد تمہیں یاد رکھاجائے
اپنے اندر آس پاس لوگوں کو آزمائش میں صبر کرنے کا عمل بتاؤ

بیشک صبر انسان کی سب سے بڑی طاقت ہے
چپ رہنا سیکھو خاموش رہنا سیکھو
 
صبر کو اپنا کر تم ایسی طاقت بن جاؤ گے کہ کوئی تمہیں ہرا نہیں سکتا

لیکن اگر میں حقیقت بیان کرو تو سب کچھ اس کے برعکس ہورہا ہے ہر انسان ایک دوسرے کو سمجھے اور جانے بغیر برا کہہ رہا ہے انسان میں صبر ختم ہوچکا ہے

کیا ہمارے نبی نے یہ سب مسلمانوں کو اپنی امت کو تعلیمات دی جو اب سب نے اپنا رکھی ہیں!!!

ابھی بھی وقت ہے ٹھہر جاؤ رک جاؤ اپنے آپ کو سدھار لو
صبر کا اپنی طاقت بنالو میرے رب کی قسم!! اتنا سکون حاصل کرو گے کہ سب پیسہ چیزیں بھول جاؤ گے
یاد ہو گا تو بس اللہ اس کے لاتعداد نعمتیں؛؛؛

میرا اس تحریر کو لکھنے کا مقصد کسی کی دل ازاری نہیں کسی کو مشکل میں ڈالنا نہیں ہے

بس اتنا کہوں گی کہ اپنے آپ کو پہچانو
اپنے اخلاق کو خوبصورت کرلو
تاکہ دنیا اور آخرت سنور جائے!!!!!!

اللہ پاک سے دعا یے کہ اللہ تعالیٰ ہمارے اخلاق کو دوسروں کیلئے راحت کا باعث بنادیں
سیدھے راستے پر چلنے کی توفیق دیں

آمین ثمہ آمین

Comments are closed.